امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے ممبر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ روسی تیل خریدنا بند کریں اور یوکرین میں جنگ بندی کے لیے ماسکو پر بڑے پیمانے پر پابندیاں عائد کریں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس پر مزید پابندیاں لگانے کا انحصار نیٹو ممالک کے فیصلوں پر ہے،انہوں نے ایک خط میں نیٹو اتحادیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ روس سے تیل خریدنا نہایت افسوسناک اور حیران کن ہے کیونکہ اس سے مغربی ممالک کی مذاکراتی پوزیشن کمزور ہوتی ہے۔
ٹرمپ نے مطالبہ کیا کہ تمام نیٹو ممالک روسی تیل کی خریداری فوری طور پر بند کریں تاکہ ماسکو پر حقیقی دباؤ ڈالا جا سکے،اس کے ساتھ چین پر 50 سے 100 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کی تجویز بھی دی،یہ اقدام روس اور چین کے درمیان تعلقات کو کمزورکرے گا اورماسکو کو یوکرین میں جنگ جاری رکھنے کی صلاحیت سے محروم کرے گا۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر نیٹوممالک ان فیصلوں پرعمل کریں تو یوکرین جنگ جلد ختم ہو جائے گی، اگر آپ وہی کریں جو میں کہتا ہوں تو امن قریب ہے، بصورت دیگرآپ میرا اورامریکا کا وقت ضائع کر رہے ہیں، ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ آگے بڑھنے کے لئے تیار ہیں، اب فیصلہ نیٹو ممالک کو کرنا ہے کہ کیا وہ اس چیلنج کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔
سامعہ حجاب اور حسن زاہد میں صلح، عدالت کے فریقین کونوٹس
واضح رہے کہ یہ پیش رفت حالیہ دنوں میں ٹرمپ کی جانب سے ماسکو پر پابندیوں کی دھمکیوں اور ان ممالک پر پابندیوں کے بعد سامنے آئی ہے، جو روسی تیل خرید رہے ہیں، جن میں بڑے خریدار چین اور بھارت شامل ہیں،امریکی صدر روسی تیل کی خریداری پر بھارتی مصنوعات کی درآمدات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر رکھا ہے، لیکن چین کے خلاف ایسا کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کا جلد انخلا انتہائی اہم ہے،وزیر اعظم شہباز شریف