لکھنؤ کی ایک مصروف شاہراہ پر پیش آنے والے روڈ ریج واقعے نے پورے بھارت میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ ہفتے کے روز ایک خاتون کی جانب سے پیزا ڈلیوری ایجنٹ کو معمولی حادثے کے بعد تھپڑ مارنے اور 30 ہزار روپے ہرجانے کا مطالبہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ڈلیوری رائیڈر اپنی موٹر سائیکل پر بھیڑ بھاڑ والی سڑک سے گزر رہا تھا کہ اچانک خاتون کی گاڑی سے معمولی ٹکرا ہوگئی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون نے غصے میں آ کر نہ صرف ڈلیوری بوائے کو زور دار تھپڑ رسید کیا بلکہ اس کا موبائل فون چھیننے کی بھی کوشش کی۔خاتون نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "روڈ پہ جاؤ گے تو کچھ بھی کرو گے؟ اگر گاڑی چلانی نہیں آتی تو چلاتے کیوں ہو؟ پہلے فون کر اور پیسہ منگوا۔” اس دوران وہ بار بار 30 ہزار روپے فوری طور پر ادا کرنے کا مطالبہ کرتی رہیں اور قانونی کارروائی کی دھمکی بھی دیتی رہیں۔

دوسری جانب بے بس اور خوفزدہ ڈلیوری رائیڈر اپنی صفائی پیش کرنے کی کوشش کرتا رہا مگر خاتون کا غصہ کم نہ ہوا۔ معاملہ بڑھنے پر قریبی ڈلیوری رائیڈرز بھی موقع پر پہنچ گئے اور صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی۔ عینی شاہدین نے مداخلت کرتے ہوئے خاتون کو سمجھایا کہ کسی کو تھپڑ مارنے کا حق کسی کو حاصل نہیں۔ تاہم خاتون نے الٹا جواب دیتے ہوئے کہا: "آپ مجھے لیکچر مت دیجیے، اگر اس نے نقصان کیا ہے تو یہی پیسے دے گا، آپ پولیس بلائیے۔” ویڈیو، جسے ایک عینی شاہد نے ریکارڈ کر کے ٹوئٹر پر شیئر کیا، چند ہی گھنٹوں میں ہزاروں ویوز حاصل کر چکی ہے اور شدید عوامی ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔ایک صارف نے لکھا: "اس عورت کو فوری طور پر گرفتار کیا جانا چاہیے، یہ سراسر تشدد ہے۔”دوسرے نے کہا: "محض ایک معمولی حادثے پر غریب شخص کی تذلیل کرنا انتہائی شرمناک حرکت ہے۔”ایک اور نے تبصرہ کیا: "ڈلیوری بوائے کو تھپڑ مارنا اور 30 ہزار روپے کا مطالبہ انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ ایسے رویے نہ صرف غلط مثال قائم کرتے ہیں بلکہ معصوم محنت کشوں کی عزتِ نفس کو بھی مجروح کرتے ہیں۔”

Shares: