اسپین کی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں اسرائیل سے بڑے پیمانے پر اسلحہ خریداری کے معاہدے منسوخ کر دیے۔
فیصلے کے تحت 825 ملین ڈالر (700 ملین یورو) مالیت کے راکٹ لانچر سسٹمز اور 287 ملین یورو کے اینٹی ٹینک میزائل لانچر کے معاہدے منسوخ کیے گئے۔ یہ ڈیلز اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ پلس پلیٹ فارم پر مبنی 12 ایس آئی ایل اے ایم راکٹ لانچر سسٹمز اور 168 اینٹی ٹینک لانچرز کی خریداری سے متعلق تھیں۔یہ پیشرفت اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ فوجی سازوسامان کی فروخت اور خریداری پر قانونی پابندی عائد کرے گی۔
سانچیز نے اسرائیل کی غزہ کارروائیوں کو ’’نسل کشی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسپین کسی بھی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں ہوگا جو اسرائیلی جارحیت کو سہارا دے۔رپورٹس کے مطابق اسپین کی وزارت دفاع اب اسرائیلی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کو اپنی مسلح افواج سے مرحلہ وار ختم کرنے کا جامع جائزہ لے رہی ہے۔
یاد رہے کہ 2024 میں اسپین نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ تسلیم کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات شدید کشیدہ ہوگئے اور اسرائیل نے اپنا سفیر میڈرڈ سے واپس بلا لیا تھا۔
نیتن یاہو جنگی جرائم کا مرتکب مگر ٹرمپ کی حمایت کیوں،دبئی منی لانڈرنگ کی جنت،امریکہ کا قطر سے دھوکہ
شہباز شریف قطر کا ایک روزہ دورہ مکمل کرکے وطن روانہ
قطر پر اسرائیلی حملہ، مسلم دنیا متحد ، دوحہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری
فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سے 100 ارب نقصان کی رپورٹ غلط ہے،ایف بی آر








