میرپور ماتھیلو (نامہ نگار، مشتاق علی لغاری) انگلش پیپلز سکول (نزدِ وابڈا آفس، جی ٹی روڈ، رحمن والی پارک، گھوٹکی) جو موون فاؤنڈیشن اور سیف سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام چل رہا ہے، میں پرنسپل ایاز گل میمن کی SOP کی پاسداری کے نام پر تاخیر کرنے والے بچوں کو اسکول کے گیٹ کے باہر نکال دینے کے واقعے نے والدین میں تشویش اور غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
والدین کے مطابق آج پرنسپل نے بغیر والدین کو آگاہ کیے متعدد بچوں کو اسکول گیٹ سے باہر نکال دیا، جن میں تیسری کلاس کی ایک چھوٹی بچی، چھٹی کلاس کا ایک لڑکا اور آٹھویں کلاس کے دیگر بچے شامل ہیں۔ والدین نے بتایا کہ بچوں کو واپس بھیجنے کے وقت اسکول کے باہر رکشہ والا موجود نہیں تھا جو بچوں کو لے کر گیا تھا، جس کی وجہ سے بچے خطرناک سڑکیں اور ریلوے ٹریک کراسنگ کرکے گھر گئے۔ راستے میں بھٹکتا کتا یا کسی شرپسند کے حملے کا خدشہ نمایاں ہے۔
والدین نے سوال اٹھایا کہ اگر سکول انتظامیہ والدین کو مطلع کیے بغیر بچوں کو باہر نکال دے تو کسی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوگی؟ انہوں نے کہا کہ سکول کے روزگار قوانین یا SOP میں بچوں کی حفاظت اور والدین کو پیشگی اطلاع کے ضوابط شامل ہونے چاہئیں۔
مقامی والدین نے پرنسپل ایاز گل میمن، اسکول مینجمنٹ اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی کڑی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، تا کہ بچوں کی حفاظت کو مقدم رکھا جا سکے۔ انہوں نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ بچوں کو گیٹ کے باہر نہ چھوڑا جائے اور تاخیر کی صورت میں والدین کو فوری طور پر مطلع کرنے کا ضابطہ وضع کیا جائے۔

اس واقعہ سے متعلق سکول پرنسپل کا مؤقف جاننےکیلئے رابطہ کی کئی بار کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہ سکا،اور سکول انتظامیہ واضح جواب نہ دے سکی.







