آئی فون 17 کی نقاب کشائی کے بعد ایپل کو مارکیٹ ویلیو میں 100 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا-
آئی فون 17 کی نقاب کشائی کے بعد ایپل کو مارکیٹ ویلیو میں 100 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، کیونکہ لانچ کے بعد کمپنی کے شیئرز میں 3.2 فیصد کمی آئی جس کے نتیجے میں تقریباً 112 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا.
آئی فون 17 کی لانچنگ توقعات کے مطابق صارفین اور سرمایہ کاروں کو متاثر نہیں کر سکی، جس سے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آئی، لانچنگ کے بعد دو دنوں کے دوران کمپنی کے شیئرز میں 3.2 فیصد کمی واقع ہوئی،اس شیئر میں کمی کے باعث ایپل کی مارکیٹ ویلیو میں تقریباً 112 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، جو کہ نائکی جیسی بڑی کمپنی کی مجموعی مالیت کے برابر ہےاس طرح آئی فون 17 کی نقاب کشائی ایپل کے لیے ایک مالی نقصان کا باعث بنی، جس کی بنیادی وجہ صارفین اور سرمایہ کاروں کا مایوس ہونا تھا.
لانچ کے فوراً بعد 9 ستمبر کو ایپل کے شیئرز 1.5 فیصد نیچے آئے اگلے دن مزید 3.23 فیصد کی کمی کے ساتھ شیئرز 226.79 ڈالر پر بند ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ’پرافٹ ٹیکنگ‘ نہیں بلکہ کمپنی کی جدت پسندی، منافع کے مارجن اور مصنوعی ذہانت (AI) میں پیچھے رہ جانے پر سنجیدہ خدشات کی عکاسی کرتا ہے۔
صارفین اور وال اسٹریٹ ایک بڑے انقلابی اپ گریڈ کی توقع کررہے تھے، مگر آئی فون 17 زیادہ تر ڈیزائن کی باریک تبدیلیوں اور ہارڈویئر اپ ڈیٹس تک محدود رہا،ایپل نے اعلان کیا کہ سِری (Siri) کا بڑا AI اپ ڈیٹ 2026 سے پہلے دستیاب نہیں ہوگا۔ اس سے گوگل اور سام سنگ جیسے حریفوں کو برتری مل گئی۔
بہت سی خصوصیات، جیسے الٹرا-تھِن ’آئی فون ایئر‘، پہلے ہی لیک ہو چکی تھیں، اس لیے ایونٹ میں کوئی بڑا سرپرائز نہ رہا، ایپل نے تصدیق کی کہ وہ 1 ارب ڈالر سے زائد کے ٹیرف خود برداشت کرے گا، بغیر قیمت بڑھائے یہ صارفین کے لیے خوش آئند، مگر سرمایہ کاروں کے لیے منافع میں کمی کا باعث ہے،لانچ والے دن تجارتی حجم (ٹریڈنگ والیم) کم رہا، جس سے کمزور اعتماد کا اظہار ہوا۔
ایپل کی مارکیٹ ویلیو لانچ سے پہلے 3.52 کھرب ڈالر کے قریب تھی، جو 3.2 فیصد کمی کے بعد تقریباً 112.6 ارب ڈالر گھٹ گئی۔ اس دوران 2 بروکریج فرمز نے ایپل کے اسٹاک پر ڈاؤن گریڈ جاری کیا۔
فلپ سیکیورٹیز: ریٹنگ Neutral سے Reduce پر لے آیا، ہدف قیمت 200 ڈالر۔
ڈی اے ڈیوڈسن: ریٹنگ Buy سے Neutral، ہدف قیمت 250 ڈالر۔
گریٹ ہل کیپیٹل کے تھامس ہیز کے مطابق ’ایپل‘ حقیقی معنوں میں جدت نہیں لارہا، اور مصنوعی ذہانت میں اب بھی پیچھے ہے۔ اس لیے مارکیٹ شکوک میں مبتلا ہے۔
ایپل کے سی ای او ٹم کُک نے تقریب میں آئی فون ایئر متعارف کرایا جو محض 5.6 ملی میٹر پتلا ہے اور سام سنگ کے S25 ایج سے بھی باریک ہےاس میں نیا A19 پرو چپ، ٹائیٹینیم فریم اور مضبوط گلاس شامل ہے،بعض صارفین نے ڈیزائن اور پائیداری کو سراہااور کہا کہ اس کی قیمت سام سنگ کے مقابلے میں پرکشش ہے اور یہ صارفین کو اپ گریڈ ہونے پر آمادہ کرسکتا ہے،لیکن سرمایہ کار ایک کیمرہ اور تاخیر سے آنے والی AI خصوصیات کو دیکھ کر مایوس ہوتے ہیں۔
ایپل کے شیئرز رواں سال اب تک 6.4 فیصد گرے ہیں، جبکہ مائیکروسافٹ اور اینویڈیا جیسے AI لیڈرز دوہرے ہندسے کے منافع (double-digit gains) کما چکے ہیں۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر ایپل نے جلد AI کی دوڑ میں قدم نہ بڑھایا تو اپنی ’جدت کی پہچان‘ کھو سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق تعطیلاتی سیزن میں صارفین کی دلچسپی آئی فون 17 کی فروخت بڑھا سکتی ہے، لیکن سرمایہ کاروں کے لیے پیغام واضح ہے کہ ’ایپل‘ اب وہ کمپنی نہیں رہی جو ایک ہی لانچ میں صنعت کا نقشہ بدل دے،فی الحال حقیقت یہی ہے کہ 2 دن میں 112 ارب ڈالر کا نقصان ایپل کے مستقبل کے حوالے سے بڑے سوالات اٹھا رہا ہے۔








