بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی کھلاڑیوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھگونت مان نے کہا کہ بھارتی ٹیم نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملا کر کون سا بڑا کارنامہ انجام دے دیا ہے؟ یہ دہرا معیار ہے کہ پاکستانی اداکاروں کی فلمیں ریلیز نہیں کرنی، لیکن میچ کھیلنے ہیں اور ہاتھ بھی نہیں ملانا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنے مفاد اور پیسہ کمانے کے لیے سب کچھ کر رہی ہے لیکن سکھ یاتریوں کو کرتارپور جانے کی اجازت نہیں دیتی۔

بھگونت مان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کو مذہبی آزادی میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں، اگر پاک بھارت کرکٹ میچ ہوسکتے ہیں تو سکھ یاتریوں کو پاکستان جانے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟ادھر پاکستان جانے سے روکے جانے پر سکھ یاتری برہم ہوگئے ہیں۔ بھارتی پنجاب کی حکومتی و اپوزیشن جماعتوں اور سکھ مذہبی رہنماؤں نے بھارتی حکومت کی ایڈوائزری کی مذمت کی۔

سابق رکن لوک سبھا سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ کرتارپور تک رسائی نہ دینے سے سکھوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے۔خیال رہے کہ بھارتی وزارت داخلہ نے حال ہی میں ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سکھ یاتریوں کو پاکستان جانے سے روک دیا ہے۔

پنجاب اسمبلی، اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور

لالچی مالکن کی وجہ سے 5.3 بلین ڈالرز کا منصوبہ تاخیر کا شکار

جعلی فٹبال ٹیم بنا کر 17 نوجوانوں کو جاپان بھجوانے کا انکشاف، اسمگلر گرفتار

ٹی ٹوئنٹی ایشیاء کپ: پاکستان کی پریس کانفرنس منسوخ، ریفری تنازع برقرار

Shares: