قطر اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون کے ایک جامع معاہدے کو حتمی شکل دیے جانے کے قریب پہنچا دیا گیا ہے۔
قطر اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون نے کہا ہے کہ دونوں ممالک طویل عرصے سے اس معاہدے پر کام کر رہے تھے، تاہم حالیہ اسرائیلی حملے کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔ مارکو روبیو نے تل ابیب سے دوحہ روانگی سے قبل کہا کہ امریکا اور قطر کے درمیان قریبی شراکت داری قائم ہے اور دفاعی تعاون کا معاہدہ تقریباً مکمل ہے۔قطر اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون طویل عرصے سے دفاعی شراکت داری موجود ہے جس کا مرکز مشرقِ وسطیٰ میں واقع العدید ایئر بیس ہے۔ یہ خطے میں امریکی افواج کا سب سے بڑا اڈہ ہے جو انسداد دہشت گردی، فضائی نگرانی اور علاقائی سلامتی کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق رواں برس مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ قطر کے دوران 1.2 کھرب ڈالر مالیت کے معاشی و دفاعی معاہدے طے پائے تھے، جن میں 210 بوئنگ طیاروں کی خریداری، MQ-9B ڈرونز، ریئتھیون کے اینٹی ڈرون سسٹمز، العدید بیس میں دفاعی سرمایہ کاری اور کوانٹم ٹیکنالوجی میں مشترکہ منصوبے شامل تھے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب گزشتہ ہفتے اسرائیل نے دوحہ میں حماس کے سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنایا تھا، جس پر عالمی سطح پر سخت ردعمل آیا۔ قطر نے اس حملے کو اپنی خودمختاری پر حملہ قرار دیا تھا۔
بھارت اورامریکہ کے تجارتی مذاکرات ناکام ہوگئے
پی آئی اے اربوں روپے کے واجبات وصول کرنے میں ناکام، آڈٹ رپورٹ
بھارتی ٹیم کے رویے پر بھگونت مان کی تنقید، کرتارپور نہ جانے دینے پر ناراض