پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے درمیان 2026 تا 2031 کے لیے پانچواں کنٹری پروگرام فریم ورک طے پا گیا۔
معاہدے پر دستخط آسٹریلیا کے دارالحکومت ویانا میں جاری آئی اے ای اے جنرل کانفرنس کے موقع پر کیے گئے۔پاکستان کی جانب سے چیئرمین پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن ڈاکٹر راجا علی رضا انور اور آئی اے ای اے کے محکمہ تکنیکی تعاون کے سربراہ ہوا لیو نے فریم ورک پر دستخط کیے۔رپورٹ کے مطابق یہ فریم ورک پاکستان کی قومی ترجیحات کا خاکہ پیش کرتا ہے، جن کے تحت جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کو براہ راست سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ کئی دہائیوں پر محیط تعاون کا تسلسل ہے اور پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے، بین الاقوامی وعدوں اور پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) سے ہم آہنگ ہے۔
اس میں تین تکنیکی تعاون کے ادوار شامل ہیں، جن کے اہم شعبے خوراک اور زراعت،انسانی صحت و غذائیت،ماحولیاتی تبدیلی اور آبی وسائل کا انتظام،جوہری توانائی،تابکاری اور جوہری تحفظ اور پاکستان کا عزم ہیں.چیئرمین پی اے ای سی ڈاکٹر راجا علی رضا انور نے اس موقع پر کہا کہ یہ فریم ورک پاکستان کے پرامن مقاصد کے لیے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔
صائم ایوب صفر پر آؤٹ، شاہد آفریدی کا ریکارڈ برابر
کشمیری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ مرحوم کی زندگی پر ایک نظر
چیئرمین پی ٹی اے کی برطرفی کے خلاف اپیل، کل سماعت ہوگی
دورہ چین، صدر زرداری کا اُرومچی پہنچنے پر شاندار استقبال