لاہور پولیس نے جرائم کی پیشگی روک تھام اور مؤثر نگرانی کے لیے جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) پر مبنی سسٹم "پنجاب ایمرجنسی اے آئی” کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ یہ اقدام لاہور کو محفوظ تر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو مزید مؤثر بنانا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نے اس جدید سسٹم کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جس کا سہرا پولیس کی جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ حکمت عملی کے سر ہے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔فیصل کامران کا کہنا تھا کہ پنجاب ایمرجنسی اے آئی سسٹم ایک ایسا جدید پلیٹ فارم ہے جو جرائم کی ممکنہ جگہ، وقت اور نوعیت کی پیشگی نشاندہی کرتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے لاہور پولیس متعدد علاقوں میں ڈکیتی، چوری اور دیگر جرائم کو ہونے سے پہلے ہی روکنے میں کامیاب ہوئی ہے،یہ سسٹم مختلف ڈیٹا ذرائع جیسے ماضی کے جرائم، لوکیشن کے رجحانات، جرائم کے اوقات، اور دیگر عوامل کا تجزیہ کرکے ان علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے جہاں جرائم کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، ان علاقوں کو "ہاٹ اسپٹس” قرار دے کر پولیس وہاں پہلے سے ہی گشت اور نفری بڑھا دیتی ہے، یہ نیا اے آئی سسٹم لاہور میں "سمارٹ پولیسنگ” کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جہاں فیصلے ڈیٹا بیسڈ اور پیشگی معلومات پر مبنی ہوں گے اس سے پولیس فورس کو جرائم کے خلاف بروقت ردعمل دینے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا،اگرچہ "پنجاب ایمرجنسی اے آئی” کی نشاندہی کی گئی جگہوں پر ہر بار جرائم کا وقوع پذیر ہونا سو فیصد یقینی نہیں ہوتا، لیکن متعدد کیسز میں سسٹم کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کامیاب کارروائیاں کی گئی ہیں ،لاہور پولیس کا یہ قدم نہ صرف ٹیکنالوجی کے استعمال کی ایک بہترین مثال ہے بلکہ پاکستان میں پیشگی جرائم کنٹرول کے حوالے سے ایک سنگ میل بھی ہے۔ اگر یہ ماڈل کامیابی سے چلتا رہا، تو یہ دیگر شہروں کے لیے بھی ایک قابل تقلید مثال بن سکتا ہے۔







