لاہور: ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں مون سون کا سیزن باضابطہ طور پر ختم ہو گیا ہے اور آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ مون سون کے اختتام کے بعد سیلاب زدہ علاقوں میں پانی اترنا شروع ہو گیا ہے، کئی اضلاع میں پانی کی سطح کم ہونے کے باعث کشتیاں بھی آپریشنل نہیں رہیں۔ ان کے مطابق مرالہ سے لے کر پنجند تک دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے اور کہیں بھی بند توڑنے کی نوبت نہیں آئی۔عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ سیلابی صورتحال کے دوران تمام اداروں نے مل کر کام کیا، جس کے نتیجے میں بڑے انسانی نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔ ان کے مطابق پنجاب کے 28 اضلاع میں مجموعی طور پر 4 ہزار 755 دیہات متاثر ہوئے، جن میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقے علی پور، ملتان اور جلال پور رہے۔
انہوں نے کہا کہ 24 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زرعی رقبہ زیرِ آب آیا، جس میں چاول کی فصل کو 15 فیصد اور گنے کی فصل کو 22 فیصد نقصان پہنچا۔ تاہم محکمہ زراعت کی مدد سے مویشیوں کو چارہ فراہم کیا گیا اور لائیو اسٹاک کو بڑی حد تک بچایا گیا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ متاثرہ افراد کے علاج کے لیے 425 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے، جہاں طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ تاہم گزشتہ روز سانپ کے کاٹنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ رواں سیلابی صورتحال کے دوران مجموعی طور پر 123 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ ہزاروں افراد کو بروقت ریسکیو آپریشن کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔