روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود کرنے والے معاہدے ’’نیو اسٹارٹ‘‘ میں ایک سال کی توسیع کی پیشکش کی ہے۔ یہ معاہدہ فروری 2026 میں ختم ہو رہا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پیوٹن نے کہا کہ یہ اقدام عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کی کوششوں کو آگے بڑھانے اور امریکا کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات کی راہ ہموار کر سکتا ہے، بشرطیکہ امریکا بھی اسی نوعیت کا طرزِ عمل اختیار کرے۔نیو اسٹارٹ معاہدہ دونوں ممالک کو اسٹریٹیجک جوہری وارہیڈز کی تعداد 1,550 تک محدود رکھنے کا پابند بناتا ہے۔ اگر اس میں توسیع نہ کی گئی تو خدشہ ہے کہ امریکا اور روس اپنی جوہری صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہوئے اس حد سے تجاوز کر سکتے ہیں، جو عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔

روس کی یہ پیشکش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یوکرین جنگ، میزائل دفاعی نظام اور خلا میں ہتھیاروں کی ممکنہ تعیناتی جیسے مسائل پر ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات کشیدہ ہیں۔صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے میزائل شیلڈز یا خلا میں انٹرسیپٹرز نصب کیے تو روس اس کا مناسب جواب دے گا۔ دوسری جانب تاحال امریکی حکومت کی طرف سے اس پیشکش پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

لندن میں فلسطینی مشن کو سفارتخانے کا درجہ دے دیا گیا

برطانوی وزیراعظم کا ہنر مندوں کے لیے ویزا فیس ختم کرنے پر غور

ایشیا کپ: پاکستانی ٹیم ابوظبی پہنچ گئی، کل اہم میچ ہوگا

ڈکی بھائی کے مینجر سبحان شریف جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

اسحٰق ڈار کی دولتِ مشترکہ وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت

Shares: