اسلامی نظریاتی کونسل نے بینکوں سے رقم نکالنے اور منتقلی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، بلکہ آئندہ اجلاس میں ماہرین سے مشاورت کے بعد تفصیلی غور کیا جائے گا۔
بدھ کو جاری کیے گئے "تصحیح نامہ” میں کہا گیا کہ اجلاس کے بارے میں یہ تاثر سامنے آیا تھا کہ کونسل نے ود ہولڈنگ ٹیکس پر حتمی رائے قائم کرلی ہے، حالانکہ حقیقت میں چند اراکین نے ابتدائی بحث کی تھی اور ان کی آرا مختلف تھیں۔اعلامیے کے مطابق آئندہ اجلاس میں اس پر سیر حاصل بحث کی جائے گی اور متعلقہ ماہرین سے رائے لی جائے گی۔ لہٰذا آج کی پریس ریلیز میں یہ وضاحت شامل کی جائے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے کونسل نے کوئی فیصلہ نہیں دیا۔
یاد رہے کہ اسی دن جاری شدہ کونسل کی ابتدائی پریس ریلیز میں ود ہولڈنگ ٹیکس کو غیر شرعی اور زیادتی کے مترادف قرار دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل 14 جون 2025 کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات نے بینکوں سے نقد رقم نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کرنے کی منظوری دی تھی۔
دو ماہ میں بینکوں سے 1 کھرب روپے سے زائد نکلوا لیے گئے
ایران کا پاک–سعودی دفاعی معاہدے کا خیرمقدم
بھارتی علاقے لداخ احتجاجات میں تشدد،4 ہلاک، درجنوں زخمی