وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے، گرین ہاؤس گیسز میں کمی کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور متبادل توانائی و گرین انرجی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق سمٹ سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت میرے اہل وطن مون سون بارشوں سے شدید متاثر ہیں۔2022 کے تباہ کن سیلاب میں پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔عالمی سطح پر کاربن گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن اس کے باوجود ہم عملی اقدامات کر رہے ہیں۔

قبل ازیں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری کمی کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔موسمیاتی تبدیلیوں سے سماجی اور معاشی چیلنجز بڑھ رہے ہیں۔وعدوں پر عملدرآمد اور متبادل توانائی کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اسحاق ڈار کی جی77 اور چین کے وزارتی اجلاس میں شرکت

امریکی بحری جہاز یو ایس ایس وین ای میئر کراچی پہنچ گیا

انڈونیشیا کی غزہ، سوڈان اور یوکرین میں 20 ہزار فوجی بھیجنے کی پیشکش

مہاتیر محمدپاکستان سےتعلقات مزید مضبوط بنانے کے خواہشمند

Shares: