گھوٹکی (نامہ نگار،مشتاق علی لغاری) سندھ ایمپلائز الائنس کی کال پر گھوٹکی سمیت صوبے بھر میں سرکاری ملازمین کا احتجاج جاری ہے۔ گھوٹکی ڈی ایچ کیو سول اسپتال میں دوسرے روز بھی پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کی، جس کے باعث اسپتال کے مختلف شعبہ جات بند رہے اور علاج کے لیے آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

احتجاج کی قیادت انعام اللہ، نصیر احمد کھاؤڑ، امان اللہ، الیاس احمد، علی شیر شیخ، لیاقت علی، واجد علی، ماجد علی مہر اور دیگر رہنماؤں نے کی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے سندھ حکومت پر ملازمین سے زیادتی کا الزام لگایا اور کہا کہ پینشن رولز میں ترمیم ملازم دشمن پالیسی ہے، جس کے ذریعے دہائیوں تک خدمت کرنے والے ملازمین کے مالی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

رہنماؤں نے الزام لگایا کہ وفاق اور دیگر تین صوبوں کے ملازمین ڈسپیرٹی الاؤنس سے مستفید ہو رہے ہیں جبکہ صرف سندھ کے ملازمین کو اس حق سے محروم رکھا گیا ہے، جو کھلا امتیاز ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پینشن رولز میں کی گئی ترمیم واپس لی جائے اور ڈسپیرٹی الاؤنس فوری طور پر دیا جائے۔

مقررین نے خبردار کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کر کے صوبے بھر میں سخت تحریک چلائی جائے گی، جس کی مکمل ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔

Shares: