گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوگئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب چند طلبہ گورنر بلوچستان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔ اس دوران باہر تعینات پولیس اہلکاروں اور طلبہ کے درمیان تلخ کلامی شروع ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے ہاتھا پائی میں بدل گئی۔ اسی دوران اچانک فائرنگ کی آوازیں گونج اٹھیں جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں 3 طلبہ اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال ژوب منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم دو افراد کو گولیاں زیادہ قریب سے لگنے کے باعث شدید چوٹیں آئیں۔

واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی۔ گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اس وقت رہائش گاہ کے اندر موجود تھے تاہم وہ محفوظ رہے۔پولیس نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جبکہ اس بات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ فائرنگ سب سے پہلے کس جانب سے ہوئی۔ ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ معاملہ پولیس اور طلبہ کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں بگڑا۔حکام کے مطابق علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ کر دیے گئے ہیں۔

Shares: