اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور اب تک ہونے والی گفتگو حوصلہ افزا رہی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے کسی قسم کے اضافی ٹیکس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں ٹیکس وصولیوں سے متعلق کئی مقدمات زیر سماعت ہیں اور ان میں خاطر خواہ ریکوری کا امکان موجود ہے، جس کے نتیجے میں محصولات میں نمایاں بہتری آسکتی ہے،محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج محصولات کو معیشت کے تناسب سے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو کو 11 فیصد تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ مالیاتی نظام میں استحکام لایا جا سکے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل میں اضافہ ہو، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور آئندہ دنوں میں اس حوالے سے مزید پیشرفت متوقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اصلاحات کے عمل کو تیز کرنے اور ملکی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔
پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے پروگرام کے لیے مذاکرات کر رہا ہے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری لائی جا سکے اور مالیاتی دباؤ کو کم کیا جا سکے۔ ماہرین کے مطابق اگر ٹیکس وصولیوں میں شفافیت اور عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کا جلد فیصلہ ہو جائے تو محصولات میں اربوں روپے کی وصولی ممکن ہے۔