مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیرِاعظم نواز شریف، وزیرِاعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے درمیان جاتی امرا میں اہم ملاقات ہوئی جس میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مابین تناؤ کم کرنے کے لیے باہمی مشاورت اور ‘سیز فائر’ پر اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں تین اہم سیاسی و حکومتی ایشوز پر تبادلۂ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اختلافات کو مرحلہ وار اور مشاورت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قیادت نے پیپلز پارٹی کے ساتھ لفظی جنگ بند رکھنے اور مسائل افہام و تفہیم سے نمٹانے پر زور دیا۔یہ ملاقات اس پس منظر میں ہوئی کہ مریم نواز کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے امر پر دیے گئے حالیہ بیانات کے بعد پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان پہلے بھی پارلیمان ہاؤس میں اسپیکر سردار ایاز صادق کے چیمبر میں بیٹھک ہوئی تھی جس میں بات چیت اور مسائل کے پرامن حل پر اتفاق ہوا تھا۔
جاتی امرا کی حالیہ ملاقات میں مریم نواز نے پیپلز پارٹی کے ساتھ اختلافات کے پسِ پردہ محرکات سے آگاہی دی جب کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی قائد کو پیپلز پارٹی قیادت کے ساتھ رابطوں اور پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے حکومت کی فلسطین میں قیام امن کے لیے کوششوں کو سراہا، جبکہ شہباز شریف نے انہیں آزاد کشمیر کی صورتِ حال اور طے پانے والے معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
نواز شریف نے کہا کہ پاک سعودی معاہدے نے پاکستان کی سفارتی حیثیت کو مضبوط کیا ہے اور انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کے جائز مطالبات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور اختلاف پیدا کرنے والوں کے خلاف اقدامات کیے جائیں۔
نواز، شہباز اور مریم کی اہم ملاقاٹ، پیپلز پارٹی کے ساتھ ‘سیز فائر’ پر اتفاق
ٹرمپ امن منصوبہ: اسرائیل حماس مذاکرات 6 اکتوبر سے شروع ہوں گے
بھارت شرمندگی کا شکار ،ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں آوارہ کتوں کا حملہ
روس کا بھارت کو جھٹکا، پاکستان کو جدید جیٹ انجن کی فراہمی کا اعلان