بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی صرف سرحدی مسئلہ نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے

امریکی صدر اپنی سفارتی قیادت استعمال کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان امن و مذاکرات کا فریم ورک قائم کریں

پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا نہ کہ دہشت گردی کا ذمہ دار، دہشت گردی کا ذمہ دار پاکستان میں بھارت ہے

بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا رہا انہیں مالی سپورٹ بھی کرتا رہا

بھارتی حکومت، بھارتی اسٹیبلشمنٹ اور بھارتی عوام ہوش کے ناخن لیں ورنہ تمہاری داستان نہ ہوگی داستانوں میں

تجزیہ شہزاد قریشی

توجہ برائے امریکی صدر ٹرمپ، توجہ برائے یورپی یونین، توجہ برائے اقوام متحدہ، جب وائٹ ہاؤس سے امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ سے دنیا میں صدائیں بلند ہونے لگی ہیں جنگ نہیں امن۔ دنیا میں اس پر عملی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں اس کی تازہ مثال اسرائیل اور فلسطین کے لیے بیس نکاتی فارمولا پیش کیا گیا۔ صدر ٹرمپ کے دنیا میں امن منصوبے کو سبوتاز کرنے کے لیے بھارت کی مودی حکومت اور بھارتی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان کو دھمکی دی ہے۔ ثابت ہوا بھارت ایک ملک کے ساتھ ساتھ دہشت گرد ملک ہے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی صرف سرحدی مسلہ نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ امریکی صدر اپنی سفارتی قیادت استعمال کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان امن و مذاکرات کا فریم ورک قائم کریں۔ بالکل ویسا ہی جیسے فلسطین اسرائیل کے تنازعے کے لیے پیش کیا۔ تاریخ کا مطالعہ کریں پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے جانی و مالی نقصان اٹھایا۔ پاک فوج پولیس اور عوام نے قربانیاں دیں جس کا ایک عالم گواہ ہے۔ تاریخ کا مطالعہ کیا جائے بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا رہا انہیں مالی سپورٹ بھی کرتا رہا۔ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کراچی اور دیگر شہروں میں دہشت گردی میں ملوث رہا جس کے ثبوت پاکستان کے پاس موجود ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا نہ کہ دہشت گردی کا ذمہ دار، دہشت گردی کا ذمہ دار پاکستان میں بھارت ہے جس کی ثبوت عالمی دنیا کے پاس موجود ہیں۔ ہماری پاک فوج جملہ اداروں، پولیس اور عوام نے لہو سے امن کا چراغ جلایا۔ آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد اس بات کا ثبوت ہیں پاکستان نے بھارت کی جانب سے بھیجے گئے نیٹ ورک کو توڑا اور اپنے ملک و قوم کو بچایا۔ یعنی بھیجے گئے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑا اور اپنے ملک کو قوم کو بچایا بھارت اب بھی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وقت آگیا ہے تاریخ کا مطالعہ کیا جائے دنیا سچ کا ساتھ دے پاکستان امن چاہتا ہے جنگ نہیں چاہتا۔ امریکہ مغربی ممالک اور دیگر عالمی قوتیں جنوبی ایشیا میں ایک ایسا خطرہ ابھر رہا ہے جو صرف پاکستان بھارت تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے خطے کو عدم استحکام، انسانی المیے اور ممکنہ وسیع البنیاد تنازع میں دھکیل سکتا ہے۔ یہ خطرہ اگر بروقت، معقول اور غیر جانبدار سفارتی مداخلت سے نہ روکا گیا تو بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع، ماجرین کے ہجوم اور خطے میں بین الاقوامی کشیدگی کے اضافے کا سبب بن سکتا ہے جو عالمی سلامتی اور اقتصادی استحکام دونوں کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ بھارتی حکومت اور بھارتی اسٹیبلشمنٹ اور بھارتی عوام ہوش کے ناخن لیں ورنہ تمہاری داستان نہ ہوگی داستانوں میں۔

Shares: