ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام صرف پرامن توانائی کے لیے ہے، ایٹمی ہتھیاروں کا حصول نہ پالیسی کا حصہ ہے نہ اسلامی جمہوریہ کے عقائد میں شامل۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکا کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ایران ہمیشہ عالمی معائنوں کے لیے تیار رہا ہے.صدر نے کہا کہ 60 فیصد یورینیم افزودگی کا فیصلہ امریکا کے جے سی پی او اے سے انخلا کے بعد کیا گیا۔ غزہ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اسرائیلی اقدامات کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیا اور کہا کہ انسانی بحران ختم کرنے کے لیے مذاکرات ناگزیر ہیں۔
امریکا سے تعلقات پر ان کا کہنا تھا کہ ایران بات چیت سے نہیں گھبراتا مگر اعتماد کی کمی بڑی رکاوٹ ہے۔ صدر پزشکیان نے زور دیا کہ ایران امن چاہتا ہے لیکن خودمختاری اور قومی مفادات کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ٹرمپ اور نیتن یاہو میں تلخ گفتگو، غزہ جنگ بندی پر اختلافات شدت اختیار کر گئے
اسلام آباد میں پہلی نارتھ ویمنز رغبی سیونز چیمپئن شپ کا شاندار انعقاد
آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ: بھارت نے پاکستان کو 248 رنز کا ہدف دے دیا
بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کا مقامی قبائل پر حملہ، 4 دہشتگرد ہلاک