برطانوی وزارتِ داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ پولیس کو بار بار ہونے والے احتجاجی مظاہروں، بالخصوص غزہ سے متعلق مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لیے مزید اختیارات دیے جائیں گے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ روز لندن میں اسرائیل مخالف احتجاج کے دوران تقریباً 500 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتاریاں ایک ممنوع تنظیم فلسطین ایکشن کی حمایت کے الزام میں عمل میں آئیں۔نئی تجاویز کے مطابق پولیس بار بار ہونے والے مظاہروں کے منتظمین کو اپنی جگہ تبدیل کرنے کا حکم دے سکے گی۔اگر ایک ہی مقام پر ہفتہ وار مظاہرے سے بار بار ہنگامہ آرائی ہو تو پولیس کو منتظمین کو مظاہرہ کہیں اور منتقل کرنے کا اختیار ہوگا۔

حکم کی خلاف ورزی کرنے والے کو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ہوم سیکریٹری شبانہ محمود نے کہا کہ وہ احتجاج مخالف قوانین کا مکمل جائزہ لے رہی ہیں اور فوری ترامیم کے ذریعے پولیس کو مضبوط اختیارات دینا چاہتی ہیں۔ ان کے مطابق، اس سے پولیس کو بار بار ہونے والے مظاہروں کے مجموعی اثرات مدِنظر رکھنے کی سہولت ملے گی۔

یہ اقدام ایسے موقع پر اٹھایا جا رہا ہے جب مانچسٹر میں ایک عبادت گاہ پر حملے کے بعد ملک میں نسلی و مذہبی کشیدگی بڑھ گئی ہے، جس کے بعد ہوم سیکریٹری نے متاثرہ علاقے کا دورہ بھی کیا۔

اسلام آباد پولیس کی کشمیریوں سے متعلق منسوب آڈیو جعلی قرار

غزہ میں جنگ ختم نہیں ہوئی، مزید اقدامات درکار ہیں،امریکی وزیرِ خارجہ

ایٹمی الزامات بے بنیاد، پرامن مقاصد چاہتے ہیں، ایرانی صدر

ٹرمپ اور نیتن یاہو میں تلخ گفتگو، غزہ جنگ بندی پر اختلافات شدت اختیار کر گئے

Shares: