خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بدامنی کے متعدد واقعات پیش آئے جن میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ خوش قسمتی سے تمام واقعات میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم املاک کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
اپر اورکزئی: پولیس چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ
اپر اورکزئی میں کُرپا پولیس چیک پوسٹ کے قریب دیسی ساختہ بم کا دھماکہ ہوا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) شوکت علی کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم چیک پوسٹ کی بیرونی دیوار کو جزوی نقصان پہنچا۔پولیس اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ بم ڈسپوزل اور فرانزک ٹیمیں دھماکے کی نوعیت جانچنے میں مصروف ہیں۔ ڈی پی او شوکت علی کا کہنا ہے کہ "پولیس جائے وقوعہ پر موجود ہے، تحقیقات جاری ہیں۔”
لوئر دیر: سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش
لوئر دیر کے تحصیل لال قلعہ میدان کے علاقے مرجان خوڑ کے قریب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے گزرنے کے دوران سڑک کنارے نصب دیسی ساختہ بم پھٹ گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گاڑی معمول کے گشت پر تھی۔ خوش قسمتی سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ حملے میں ملوث عناصر کا سراغ لگایا جا سکے۔
لکی مروت: پولیس افسر کی گاڑی پر حملہ
لکی مروت کے علاقے بیست خیل گیٹ کے قریب ورغری بیٹنی پولیس اسٹیشن کے ایڈیشنل ایس ایچ او کی گاڑی پر دیسی ساختہ بم سے حملہ کیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق گاڑی کو نقصان پہنچا تاہم تمام افسران محفوظ رہے۔ دھماکے کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ تفتیشی ٹیمیں شواہد اکٹھے کر رہی ہیں تاکہ حملے کی نوعیت اور ملزمان کا تعین کیا جا سکے۔
بلوچستان: خاران میں عدالتی عمارت پر دہشتگردوں کا حملہ
بلوچستان کے ضلع خاران میں دہشتگردوں نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کر کے عمارت کو آگ لگا دی۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آور ڈیوٹی پر موجود جج جان محمد کو اغوا کر کے فرار ہوگئے۔واقعے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جج کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
بولیدہ: سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش
بلوچستان کے علاقے بولیدہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دیسی ساختہ بم سے حملہ کیا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ معمول کے گشت کے دوران ہوا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
خضدار: سیکیورٹی قافلے پر بم حملہ
خضدار میں بھی ایک الگ دیسی ساختہ بم دھماکہ رپورٹ ہوا جو مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔ دھماکے سے گاڑی کو معمولی نقصان پہنچا تاہم تمام اہلکار محفوظ رہے۔ فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور سرکاری تصدیق کا انتظار ہے۔
ڈیرہ مراد جمالی: تعمیراتی مقام سے مزدور اغوا
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی میں زیر تعمیر بے نظیر میڈیکل کالج سے نامعلوم مسلح افراد نے متعدد مزدوروں کو اغوا کر لیا۔پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آور تعمیراتی مقام پر پہنچے اور مزدوروں کو زبردستی گاڑیوں میں ڈال کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔ واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر اغواکاروں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔