خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں مختلف مقامات سے چار سرکاری ملازموں کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا، جن میں دو ہائی اسکول کے اساتذہ اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے دو کارکن شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق پہلا واقعہ ہوید پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا، جہاں گورنمنٹ ہائی اسکول موسیٰ خان کے ہیڈ ماسٹر اور ایک سینئر ٹیچر کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا۔ بنوں پولیس کے ترجمان کاشف نواز نے بتایا کہ دونوں اساتذہ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اسکول سے واپس جا رہے تھے۔ مغویوں کی بازیابی کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ضلع پولیس افسر (ڈی پی او) بنوں سلیم عباس کلاچی نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو میں کہا کہ ہوید پولیس اسٹیشن پہلے بھی دہشت گردوں کے متعدد حملوں کی زد میں رہا ہے اور اس علاقے کو حساس قرار دیا جاتا ہے۔
ڈی پی او کے مطابق دوسرا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 15 سے 20 دہشت گردوں کے گروپ نے بی آئی ایس پی کے ادائیگی مرکز پر حملہ کیا اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر صفی اللہ اور سپر وائزر شاہ خالد کو اغوا کر لیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ دہشت گرد متاثرین سے رقم بھی لوٹ کر لے گئے تاہم اس کی مقدار کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
مصر مذاکرات، حماس کے اسرائیل سے مستقل جنگ بندی اور انخلا کے مطالبات
نیشنل پریس کلب حملہ،جوائنٹ کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ وزارت داخلہ کے حوالے