پاکستان نے دنیا کے چھ بڑے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ ریکو ڈک منصوبے کی ترقی کے لیے 3.5 ارب ڈالر کے فنانسنگ پیکج کو حتمی شکل دے دی ہے، جو ملک کے سب سے اہم معدنیاتی منصوبوں میں سے ایک کے لیے ایک بڑی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ فنانسنگ پیکج امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک (US EXIM Bank)، ایشیائی ترقیاتی بینک ، یورپی ترقیاتی بینک سمیت دیگر تین بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ طے پایا ہے۔ اس کے تحت فنڈز کی ادائیگی آئندہ 45 سے 90 دنوں میں شروع ہونے کا امکان ہے۔ریکو ڈک منصوبے کا کل تخمینہ 7.7 ارب ڈالر ہے، جس میں سے ابتدائی فنانسنگ اب مکمل ہو چکی ہے۔ منصوبے پر کینیڈین کمپنی بیریک گولڈ کا 55 فیصد شیئر ہے، جب کہ باقی 45 فیصد حصہ پاکستان کے اداروں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور بلوچستان حکومت کے پاس ہے۔

ذرائع کے مطابق اس مالی معاہدے کے تحت حاصل ہونے والے قرضوں میں چار سے پانچ سال کی رعایتی مدت اور بارہ سالہ ادائیگی کی مدت شامل ہے، جبکہ شرحِ سود سنگل ڈیجٹ یعنی انتہائی سازگار سطح پر رکھی گئی ہے۔

یہ منصوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکو ڈک کے تانبے اور سونے کے ذخائر کی کان کنی اور پراسیسنگ کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ منصوبہ 2028 میں پیداوار کے آغاز کے بعد پاکستان کی معیشت میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ماہرین کے مطابق ریکو ڈک سے آئندہ 25 سے 30 سالوں میں تقریباً 53 ارب ڈالر کی آمدن متوقع ہے، جس سے وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت دونوں کو نمایاں مالی فوائد حاصل ہوں گے۔ اس منصوبے سے مقامی روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی ترقی متوقع ہے۔

وزارتِ خزانہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ “یہ فنانسنگ معاہدہ نہ صرف ریکو ڈک منصوبے کی تکمیل کو یقینی بنائے گا بلکہ پاکستان کے بین الاقوامی سرمایہ کاروں پر اعتماد کی بحالی کا مظہر بھی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس منصوبے کو “پاکستان کے معدنیاتی شعبے میں گیم چینجر” قرار دے رہی ہے، جو مستقبل میں ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ کرے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ریکو ڈک کی فنانسنگ پاکستان کے معدنیاتی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کے مترادف ہے، جو آنے والے برسوں میں ملکی معیشت کے لیے ایک مضبوط ستون ثابت ہو سکتی ہے۔

Shares: