عالمی بینک نے پاکستان کی معیشت سے متعلق تازہ ترین رپورٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کے باعث ملکی معیشت کو شدید منفی اثرات کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ اور ترقی کی رفتار میں کمی کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے انفرااسٹرکچر، زرعی پیداوار، اور عوامی خدمات کے نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ عالمی بینک نے کہا کہ ان نقصانات کے باعث مہنگائی 7.2 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے، جبکہ مالی سال 2024-25 میں شرح نمو 2.6 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں زرعی پیداوار میں کم از کم 10 فیصد کمی متوقع ہے۔ سیلاب سے چاول، گنا، کپاس، گندم اور مکئی جیسی اہم فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں، جس کے نتیجے میں زرعی شعبہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں اپنا کردار پورا نہیں کر پائے گا۔مزید کہا گیا ہے کہ زرعی نقصانات سے غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، جس سے افراطِ زر پر مزید دباؤ بڑھے گا۔
عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں زور دیا کہ سیلاب سے تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی جلد بحالی معیشت کے استحکام کے لیے نہایت ضروری ہے۔ بارشوں اور طوفانی ریلوں نے سڑکوں، پلوں اور آبپاشی کے نظام کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس سے عوامی خدمات کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر بحالی کے اقدامات میں تاخیر ہوئی تو بجٹ پر اضافی دباؤ پڑے گا اور مالی خسارہ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔عالمی بینک نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر زرعی پیداوار میں بہتری، افراطِ زر میں کمی اور شرح سود میں نرمی کے اقدامات کیے گئے تو اگلے مالی سال یعنی 2025-26 میں شرح نمو 3.4 فیصد تک بحال ہوسکتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف ریفارمز اور تجارتی پالیسیوں میں بہتری سے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے، جس سے ترقی کی رفتار میں بہتری آ سکتی ہے۔
عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ رواں مالی سال میں افراط زر سنگل ڈیجٹ یعنی ایک ہندسے میں رہنے کی توقع ہے، تاہم سیلاب سے پیدا ہونے والی معاشی غیر یقینی صورتحال کے سبب 2027 تک افراط زر میں اضافے کا خطرہ برقرار رہے گا۔عالمی بینک کی رپورٹ پاکستان کے لیے ایک واضح پیغام رکھتی ہے کہ اگر حکومت فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی، زرعی پیداوار میں استحکام، اور مالی نظم و ضبط کے اقدامات نہ کرے تو معیشت پر طویل مدتی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔