لاہور ہائیکورٹ نے معروف ڈرامہ نگار و مصنف خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ کیس کی مجرمہ آمنہ عروج کی سزا معطل کرتے ہوئے اسے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے آمنہ عروج کی اپیل پر سماعت کی۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے مجرمہ کی سزا معطل کر دی اور رہائی کے عوض پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت جاری کی۔عدالتی کارروائی کے دوران آمنہ عروج کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کی مؤکلہ پر لگائے گئے الزامات من گھڑت ہیں اور مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماتحت عدالت نے شواہد کا درست جائزہ لیے بغیر سزا سنائی، جس کے باعث انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔دوسری جانب سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ آمنہ عروج کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، اس لیے سزا برقرار رکھی جائے۔ تاہم عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سزا معطل کرتے ہوئے آمنہ عروج کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

یاد رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر نے کچھ عرصہ قبل آمنہ عروج کے خلاف ہنی ٹریپ اور بلیک میلنگ کا مقدمہ درج کرایا تھا، ماتحت عدالت نے مقدمے میں آمنہ عروج کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے سزا سنائی تھی، تاہم اب لاہور ہائیکورٹ نے سزا معطل کرتے ہوئے اپیل کی مزید سماعت تک ضمانت منظور کر لی ہے۔

آمنہ عروج نے سزا کی معطلی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کررکھاتھا، آمنہ عروج سمیت دیگر نے سزا کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں،آمنہ عروج ،ذیشان قیوم اور ممنون حیدر نے سات سات سال قید کے خلاف اپیل لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی ،اپیل میں مؤقف اپنایا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔سزا معطل کی جائے

Shares: