بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشت گرد سرفراز بنگلزئی کا کہنا ہے دہشت گرد عناصر جھوٹ کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کرتےہیں۔ بیرون ملک کی ایجنسیاں دہشت گردوں کو سپورٹ کرتی ہیں۔
سرفراز بنگلزئی کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی ذہن سازی کر کے انہیں پہلے کیمپوں میں منتقل پھر ٹریننگ دی جاتی ہے۔ کالعدم بی ایل اے کو بیرون ملک سے فنڈنگ ہوتی ہے۔ والدین اپنے بچوں کو دہشت گردوں سے دور رکھنے کے لئے ان پر کڑی نظر رکھیں۔ عوام بغیر کسی ریسرچ کے بی ایل کی صفوں میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ لوگ خواتین کو بھی اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ یہ لوگ نوجوانوں اور خواتین کو اپنے کیمپس میں منتقل کر رہے ہیں، لوگوں کو غلط افسانے سنا کر اور ریاست کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کر کے یہ لوگوں کی ذہن سازی کرتے ہیں۔ یہ لوگوں کی ذہن سازی کر کے اپنے کیمپوں میں منتقل کرتے ہیں، میں واپس اس لئے آیا ہوں کہ علیحدگی پسندوں کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی تھا۔ اس سفر میں میرے 70,72ساتھی جدا ہوئے ہیں۔ سب نے اپنی دکان کھولی ہے۔ بلوچوں کے سروں کا سودا کیا جارہا ہے۔ فرانس میں یہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔ جو شدت پسند مارے جاتے ہیں ان میں سے زیادہ تر کو فتنہ الہندوستان خود ق ت ل کر دیتی ہے، بعد میں اس کا ذمہ دار ریاست کو ٹھہرا دیا جاتا ہے زبیر بلوچ نے فرانس میں انسانی حقوق کی تنظیموں کو بے وقوف بنایا۔ یہ لوگ جن لاپتہ افراد کا نام لیتے ہیں ان کے رشتہ دار فتنہ الہندوستان کے ساتھ پہاڑوں میں ہیں یا افغانستان میں موجود ہیں،دہشت گرد تنظیمیں لاپتہ افراد کے نام پر سیاست کرتی ہیں۔لیویز کے لاپتہ اہلکاروں کے لیے مہرنگ بلوچ کیوں خاموش ہے؟ماہ رنگ بلوچ قرآن کریم پر ہاتھ رکھ کر کہے کہ غفار لانگو بی ایل اے کا کمانڈر نہیں تھا۔ اس بات کو تسلیم سے انکار سورج کو انگلی سے چھپانے کے مترادف ہے۔ ماما قدیر نے بھی غفار لانگو کا زکر کیا، میں کسی کے دباؤ یا ڈر کی وجہ سے ان لوگوں کو چھوڑ کر نہیں آیا۔ یہ بلوچوں کے سروں کا سودا کر رہے ہیں، بلوچستان کے عوامی نمائندوں اور سرداروں کو چاہیے کہ وہ عوام میں جائیں اور شدت پسندوں کی حقیقت عوام کے سامنے رکھ دیں،