وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے باہمی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے سمیت اقتصادی رابطہ کمیٹی اور دیگر کمیٹیوں کے فیصلوں کی توثیق کر دی۔
اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے کابینہ کو اپنے سعودی عرب، قطر، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور ملائیشیا کے سرکاری دوروں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کی منظوری دی اور دونوں ممالک کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔ یاد رہے کہ یہ معاہدہ 18 ستمبر 2025 کو وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران طے پایا تھا، جس کے تحت کسی بھی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
مزید برآں، کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے 15 ناقابل پرواز ہوائی جہاز (8 سیسنا اور 7 فلیچر) مختلف اداروں کو تعلیمی، یادگاری یا نمائش کے مقاصد کے لیے عطیہ کرنے کی منظوری دی، جبکہ ادارے کے زیر استعمال 4 قابل پرواز بیور ہوائی جہاز ٹڈی دل کے خلاف آپریشنز کے لیے برقرار رہیں گے۔اجلاس میں وزارت آبی وسائل کی سفارش پر واپڈا کے ڈیموں اور ہائیڈرو پاور منصوبوں کی حفاظت کے لیے خصوصی سیکیورٹی فورس کے قیام کے لیے "واپڈا سیکیورٹی فورس ایکٹ، 2025” کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 2 اکتوبر 2025 اور کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 22 ستمبر 2025 کو ہونے والے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی، تاہم آلٹرنیٹ میڈیسنز اینڈ ہیلتھ پراڈکٹس اینلسمینٹ رولز 2014 میں مجوزہ ترامیم پر خصوصی کابینہ کمیٹی مزید غور کرے گی۔
اقوام متحدہ کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم
سینیٹ میں ہنگامہ آرائی: پی ٹی آئی کا قائم مقام چیئرمین کے استعفے کا مطالبہ
سینیٹ میں ہنگامہ آرائی: پی ٹی آئی کا قائم مقام چیئرمین کے استعفے کا مطالبہ
ترکیہ کا غزہ جنگ بندی معاہدے کی ٹاسک فورس میں شامل ہونے کا اعلان