افغان فورسز نے بھارت کی ایماء پر پاکستان کی سرحدوں پر شدید فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پانچ افغان اہلکار ہلاک ہو گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر موجود ہیں، جبکہ اسی دوران افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال حملہ کیا گیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت نے افغانستان کے ذریعے پاکستان کو جواب دینے کی پالیسی پر عمل شروع کر دیا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ افغانستان جو پہلے بھارت کو اپنی سرزمین پراکسیز کے لیے دیتا تھا، اب براہ راست بھارت کے اشارے پر پاکستان پر حملہ آور ہو گیا ہے؟ سیاسی و عوامی حلقوں میں اس اقدام پر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

مبصرین کے مطابق یہ عمل پاکستان کی طویل عرصے تک کی گئی مہمان نوازی اور امداد کے برعکس ہے۔ عوامی سطح پر بھی یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا اب بھی افغان شہریوں کو مہمان بناکر رکھنا درست ہے؟ ذرائع کے مطابق سرحدی علاقے میں پاکستانی فورسز نے افغان جارحیت کا بھرپور جواب دیا، جس کے بعد افغان فوجی پسپا ہو گئے اور ان کی کئی چوکیاں تباہ ہو گئیں۔

پاک افغان فورسز میں جھڑپیں، دو افغان پوسٹیں تباہ ،پانچ اہلکار ہلاک

آل پاکستان وکلا کنونشن، 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے انتخابات ، فرینڈز پینل کی شاندار کامیابی

Shares: