لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آل پاکستان وکلا نمائندہ کنونشن میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی۔

ڈاکٹر جاوید اقبال آڈیٹوریم میں 11 اکتوبر 2025 کو منعقدہ اس کنونشن میں وکلا رہنماؤں نے متفقہ طور پر قرار دیا کہ نام نہاد 26ویں آئینی ترمیم نے آئین، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچایا ہے۔ قرارداد کے مطابق پاکستان بھر کے وکلا اس ترمیم کے خلاف متحد ہیں اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک یہ ترمیم واپس نہیں لی جاتی یا کالعدم قرار نہیں دی جاتی۔ مزید کہا گیا کہ وکلا کسی ایسی عدالت کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے جو 26ویں ترمیم کے حق میں دیا جائے، کیونکہ ایسا فیصلہ صرف ایک "تابع عدالت” ہی دے سکتی ہے۔

وکلا نے اعلان کیا کہ ان کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک 26ویں ترمیم کا زہر آئین سے نکال کر اسے اس کی اصل صورت میں بحال نہیں کیا جاتا۔ قرارداد پر ملک آصف احمد نسوانہ، صدر لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، اور چوہدری مبشر رحمان، صدر لاہور بار ایسوسی ایشن نے دستخط کیے۔

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے انتخابات ، فرینڈز پینل کی شاندار کامیابی

ٹرمپ انتظامیہ نے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے درجنوں ملازمین برطرف کر دیے

سوڈان: شہر الفشیر میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملے، 60 افراد ہلاک

ساجد خان نے میڈیکل ٹیسٹ پاس کرلیا، پاکستان کی حتمی الیون فائنل

Shares: