شدید جھڑپوں کے بعد افغان طالبان نے جنگ بندی کی درخواست کر دی۔ پاکستان کے بھرپور اور مؤثر جوابی وار نے افغان فورسز کا خمار اتار دیا۔یہ جنگی بندی کی درخواست ممکنہ مزید مار سے بچنے کی ایک کوشش ہے۔
افغانستان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ امارتِ اسلامیہ نے فی الوقت پاکستان پر حملوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے اگر مستقبل میں افغان سرزمین سے پاکستان پر دوبارہ حملے کیے گئے تو امارت حقِ دفاع کے تحت جواب دے گی۔
یہ اعلان ایسے وقت آیا ہے جب کابل اور ملک کے مشرقی حصوں میں دھماکوں کے بعد تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے،افغان وزیر خارجہ بھارت کےدورے پر ہیں اور اسی دوران افغانستان نے ان واقعات کے لیے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا ، بعد ازاں افغانستان نے پاکستان کے بارڈر پر حملے کئے جس کا پاکستانی فوج نے بھر پور اور مؤثر جواب دیا، افغان حکومت صرف ایک گھنٹے میں زیر ہو گئی اور حملوں میں اپنے فوجیوںکی ہلاکتوں کے بعد خود ہی جنگ بندی کا اعلان کر دیا ،پاکستان کا مؤقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے نہیں ہونے چاہیے