اسرائیل نے سفارتی دباؤ کے بعد جذباتی حربے اختیار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 7 اکتوبر کے حملے کی منصوبہ بندی سے متعلق ایک مبینہ دستاویز برآمد کی ہے، جسے حماس کے شہید رہنما یحییٰ سنوار کی ہاتھ سے لکھی ہوئی تحریر قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں اس دستاویز کی تصویر جاری کی ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اس تحریر میں حماس کے جنگجوؤں کو اسرائیلی فوجیوں، شہریوں اور خاندانوں پر حملے کرنے اور ان مناظر کو ریکارڈ کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں۔ پوسٹ کے مطابق ویڈیو ریکارڈنگ کا مقصد صرف دستاویزی نہیں بلکہ نفسیاتی دباؤ ڈالنا تھا تاکہ اسرائیلی عوام میں خوف اور دہشت پھیلائی جا سکے۔ مزید کہا گیا کہ “یہ حملہ ایک اسکرپٹ شدہ منصوبہ تھا جس پر مکمل تیاری کے بعد عمل درآمد کیا گیا۔” یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کو غزہ میں انسانی بحران اور ہزاروں فلسطینی شہریوں کی ہلاکت پر عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اس طرح کے بیانات ممکنہ طور پر اپنی سفارتی پوزیشن مضبوط کرنے اور جنگی جرائم کے الزامات سے بچنے کی کوشش ہو سکتے ہیں۔ تاحال اس مبینہ دستاویز کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی اور اسرائیلی حکام نے اس کے ماخذ، مقام یا تاریخ کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
وزیرِ اعظم کل امن سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مصر روانہ ہوں گے
افغان اپنی سرزمین دہشت گردوں کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں، بلاول بھٹو زرداری
بنوں میں فتنہ الخوارج کا حملہ، حوالدار شہید، ایک جوان زخمی