نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کی حلف برداری تقریب کے لیے درخواست کا معاملہ،چیف جسٹس درخواست پر سماعت کرنے کے لیے عدالت میں بیٹھ گئے

سلمان اکرم راجہ نے درخواست پر دلائل شروع کر دیئے،سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 8 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے استعفیٰ دے دیا تھا،11 اکتوبر کو دوبارہ ایک استعفیٰ بھیجا گیا جو کہ گورنر نے موصول کیا،جب ایک دفعہ آرٹیکل 130 شق 8 کے تحت گورنر کو استعفیٰ موصول ہو گیا تو وزیر اعلیٰ مستعفی تصور ہوگا، پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آج آپ کو حلف برداری کے معاملے میں قانونی حیثیت میں سنیں گے، آپ نے اپنی درخواست میں آرٹیکل 255 کا ذکر کیا ہے،کیا آپ چیف جسٹس کے اختیارات کا استعمال کرنا چاہتے ہیں؟سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ چیف جسٹس کے پاس اختیار ہوتا ہے کہ حلف برداری کے لیے کسی کو نامزد کریں،آج اپوزیشن لیڈر نے اسمبلی سیشن میں اعتراض اٹھایا کہ وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا،گورنر نے ٹویٹ کرکے مانا کہ استعفیٰ ان کو موصول ہو چکا ہے،جب استعفیٰ پہنچ گیا تب اس میں کوئی اور بات نہیں رہی، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا گورنر نے استعفی منظور کیا ہے؟گورنر ہاؤس نے کوئی رسید دی تھی؟ کیا آپ اب گورنر کی غیر موجودگی میں حلف برداری کے لیے نامزدگی چاہتے ہیں؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ استعفی ابھی منظور نہیں ہوا، جب استعفی پُہنچ گیا تو ابہام والی بات نہیں،

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس درخواست کو جوڈیشل نہیں ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر دیکھ رہے ہیں۔ کیا اسپیکر نے سمری بھیج دی ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جی اسپیکر نے آج سمری بھیج دی ہے۔عدالت کو اختیار ہے کہ وہ کسی کو حلف کے لیے نامزد کرسکتی ہے۔چیف جسٹس نے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی.

نو منتخب وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کے لیے درخواست، پی ٹی آئی کو فوری ریلیف نہ مل سکا، پشاور ہائیکورٹ نے کل تک جواب طلب کرلیا،چیف جسٹس نے کل صبح تک گورنر صاحب کو وقت دیا ہے کہ وہ اپنی وجوہات پیش کریں کہ کیوں وہ حلف نہیں لینا چاہتے

قبل ازیں پی ٹی آئی نے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حلف برداری کےلیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کر فیصلہ کر لیا۔پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی، ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا ہے کہ گورنر پشاور میں موجود نہیں اور گورنر کی غیر موجودگی میں چیف جسٹس کے پاس اختیار ہے کہ حلف برداری کے لیے کسی کو نامزد کریں،

پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی منتخب ہوچکے ہیں، گورنر کو صوبے میں موجود ہونا چاہئے تھا، وزیراعلیٰ سے حلف لیناضروری ہے،اس میں تاخیرنہیں کی جاسکتی۔سلمان اکرم راجا نے کہا کہ چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ کو درخواست دے رہے ہیں، خط چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو چیمبرمیں دیں گے۔ آئین نے چیف جسٹس کواختیار دیا ہے کہ گورنر موجود نہ ہوتو وہ کسی کو بھی حلف کے لیے نامزد کرسکتے ہیں، چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں معاملہ آج ہی حل کریں، حکومت کے بغیرصوبہ نہیں چل سکتا.

Shares: