خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں

کرم سیکٹر، پاک۔افغان سرحد
ذرائع کے مطابق پاک فوج نے کرم سیکٹر میں دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کمانڈر ملک نعیم کے تربیتی کیمپ کو نشانہ بنا کر مکمل طور پر تباہ کردیا۔ یہ کیمپ افغانستان کی حدود میں پولسن پوسٹ کے سامنے واقع تھا۔گزشتہ روز افغان فوج کی جانب سے پاکستانی چوکی پر حملے کے بعد پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد طالبان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ترکمان زئی ٹاپ پر ایک اور ٹینک اور اس کے عملے کو تباہ کر دیا گیا، جبکہ نرگسر پوسٹ (صوبہ خوست، افغانستان) پر قائم ایک اور افغان ٹینک پوزیشن بھی ختم کردی گئی۔ فوجی ذرائع کے مطابق آپریشن مسلسل جاری ہے اور دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کیے جا چکے ہیں۔

کرم ڈسٹرکٹ: سرحد پار سے حملہ ناکام
کرم کے علاقے میں سرحد پار سے ٹی ٹی پی اور نام نہاد ’’پرو انڈیا طالبان‘‘ کے دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے پاک فوج نے بروقت اور بھرپور جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ منگل کی رات ہوا جس میں افغان طالبان کے بعض عناصر بھی ملوث تھے۔ پاک فوج نے جوابی کارروائی میں درجنوں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے، ایک بکتر بند گاڑی کو نشانہ بنایا اور 21 سے زائد سرحدی پوزیشنوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیا۔ دہشت گرد پسپا ہوکر افغان حدود میں فرار ہوگئے۔

افغان مہاجر کیمپوں کی بندش — وفاقی حکومت کا بڑا اقدام
وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا میں قائم تمام غیرقانونی افغان مہاجر کیمپوں کو بند کرنے اور غیر رجسٹرڈ افغان شہریوں کی فوری واپسی کا حکم دے دیا ہے۔یہ اقدام قومی سلامتی کے تقاضوں اور سرحدی نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ کیمپوں کی بندش کی ہدایت ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، لکی مروت، بنوں، مانسہرہ، چارسدہ اور ملاکنڈ میں دی گئی ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق افغان حکام نے تسلیم کیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پر دہشت گرد عناصر موجود ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ "پاکستان پر حملہ کرنے والوں کو چھوڑا نہیں جائے گا، ایک ایک حملے کا جواب دیا جائے گا۔”

ٹانک ڈسٹرکٹ: دہشت گردوں کا حملہ، دو افراد شہید
ٹانک کے تھانہ گل امام کی حدود میں دہشت گردوں نے دو افراد کو اغوا کے بعد فائرنگ کر کے شہید کر دیا، جن میں ایک سیکیورٹی اہلکار نور بادشاہ اور دوسرا شہری حارث خان شامل ہیں۔ دونوں تاجوری گاؤں کے رہائشی تھے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

بنوں: اہم دہشت گرد کمانڈر ہلاک
بنوں کے علاقے جانی خیل میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے انتہائی مطلوب دہشت گرد عمر خالد عرف شاہین مدخیل کو ہلاک کر دیا۔ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گرد متعدد حملوں میں ملوث تھا۔ علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

باجوڑ: دہشت گردوں کا مضبوط گڑھ تباہ
باجوڑ کے علاقے چارمنگ، کوٹکئی میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے دہشت گردوں کے گڑھ کو نشانہ بنایا۔ درجنوں دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ان کے ٹھکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ مقامی ذرائع کے مطابق ہلاکتوں کے بعد دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی لاشیں نکالنے کی کوشش کرتے رہے۔

خیبر ڈسٹرکٹ: دستی بم حملہ، مزدور جاں بحق
خیبر کے علاقے آکا خیل کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے ایک آٹے کی چکی پر دستی بم پھینک دیا جس کے نتیجے میں مزدور گل نبی شدید زخمی ہوا اور بعدازاں دم توڑ گیا۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

سوات: پولیو ٹیم پر فائرنگ، لیویز اہلکار شہید
تحصیل مٹہ کے علاقے آرکوٹ میں پولیو مہم کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے لیویز اہلکار عبد الکبیر شہید ہو گیا۔ڈی پی او سوات محمد عمر کے مطابق علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

بنوں میں فائرنگ کا تبادلہ، علاقے میں کشیدگی
بنوں کے علاقے برگانٹو میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دو شہری متاثر ہوئے، جن میں ایک جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوا۔ مقامی قبائل نے بھی دہشت گردوں کو نکالنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

شمالی وزیرستان: 23 دہشت گرد ہلاک
تحصیل اسپین وام کے علاقوں ابا خیل اور بوبالی میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کر کے 23 دہشت گردوں کو ہلاک اور 10 کو زخمی کر دیا۔ منارہ مسجد کے قریب جھڑپ میں 18 سے 20 دہشت گرد مارے گئے۔

بلوچ دہشت گرد کمانڈر ہلاک
ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر سراؤن میں شدت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے اہم کمانڈر نوید عرف جنگو کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ایرانی حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

مستونگ: تین دھماکوں سے خوف و ہراس
مستونگ شہر میں رات گئے تین زور دار دھماکے سنے گئے، جن سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ہلاکتوں یا نقصان کی تفصیلات تاحال موصول نہیں ہو سکیں۔

ڈھاڈر: بی ایل ایف کی ذمہ داری قبول
بلوچستان لبریشن فرنٹ نے ڈھاڈر میں لیویز اہلکاروں کو عارضی طور پر یرغمال بنانے، ان کے ہتھیار چھیننے اور سرکاری گاڑی کو نذرِ آتش کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

تربت: فوجی چوکی پر حملہ
تربت میں نامعلوم حملہ آوروں نے فوجی چوکی پر حملہ کیا۔ رات گئے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ ہلاکتوں یا نقصان کے حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

کوئٹہ: بی ایل اے کا غیر مصدقہ دعویٰ
بلوچستان لبریشن آرمی نے کوئٹہ میں لیویز کے ہتھیار قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ حکام نے اس دعوے کی تصدیق سے گریز کیا ہے اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔بی ایل اے نے خاران۔نوشکی شاہراہ پر ناکہ بندی قائم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کے مطابق دو افراد کو حراست میں لے کر پولیس گاڑی قبضے میں لی گئی۔ سرکاری ذرائع نے واقعے کی تصدیق نہیں کی۔پنجگور کے علاقے عیسیٰ تانپ میں رات گئے کارروائی کے دوران دو افراد، عبدالقدیر اور ان کے بیٹے امجد کو حراست میں لیا گیا۔حکام کے مطابق دونوں سے تفتیش جاری ہے اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

Shares: