لنڈی کوتل (باغی ٹی وی رپورٹ)طورخم مزدور یونین کے چیئرمین ذاکر عمر شینواری اور پریس سیکرٹری علی رحمان شینواری نے ڈسٹرکٹ پریس کلب لنڈی کوتل (رجسٹرڈ) میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان طورخم بارڈر کی بندش سے تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور مزدوروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر سے وابستہ ہزاروں افراد، خصوصاً مزدور اور ٹرانسپورٹرز، اپنی روزی روٹی سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ امپورٹ و ایکسپورٹ کے عمل کی بندش سے مقامی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ مسافروں اور مریضوں کو بھی دونوں جانب آمد و رفت میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
ذاکر عمر شینواری نے بتایا کہ طورخم میں پندرہ سو مزدور رجسٹرڈ ہیں جو مکمل طور پر بارڈر پر محنت مزدوری کے ذریعے اپنے خاندانوں کا گزر بسر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن کے خواہاں ہیں اور پاک افغان حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام مسائل کو جنگ کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ تباہی اور نقصان کا سبب بنتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طورخم سمیت تمام پاک افغان بارڈرز کو فوری طور پر کھولا جائے تاکہ مزدوروں، تاجروں اور عوام کی مشکلات میں کمی آسکے۔ آخر میں انہوں نے اسلام آباد اور کابل کی حکومتوں سے اپیل کی کہ تمام حل طلب امور کو سفارتی سطح پر بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے تاکہ دونوں ممالک کے عوام امن، روزگار اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکیں۔