ڈی آئی خان: کوٹ للو کے قریب دہشت گردوں نے پولیس گاڑی پر فائرنگ کی ہے

فائرنگ کے نتیجے میں 4 جوان شہید جبکہ 11 زخمی ہوئے،زخمیوں کو سی ایم ایچ ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کر دیا گیا سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ،حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے شہید جوانوں کی میتیں سرکاری اعزاز کے ساتھ آبائی علاقوں کو روانہ کی جائیں گی

ڈیرہ اسماعیل خان میں فتنہ الخوارج نےسوئی ناردرن گیس پائپ لائن بچھانے والی ٹیم پر حملہ کیا،20 اکتوبر پر ڈیرہ اسماعیل خان کے قریب ایس این جی پی ایل کی پائپ لائن بچھانے والا حفاظتی عملے نے اطلاع پر قریبی جنگل میں فتنہ الخوارج کی پوزیشن پر آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران فائر کا شدید تبادلہ ہوا جس میں 8 خوارج جہنم واصل ہو گئے،خوارج کی یہ تشکیل پائپلائن بچھانے کے عمل پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی تھی ،

واضح رہے کہ یہ وہی منصوبہ ہے جو خیبر پختونخوا کے عوام کو توانائی، روزگار اور سہولت فراہم کرنے کے لیے قومی اہمیت کے حامل ہے۔ ایسے میں فتنہ الخوارج کی جانب سے عوامی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہ خوارج دراصل عوام کی ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں۔محبِ وطن سپاہیوں نے دشمن کی بزدلانہ فائرنگ کا دلیری سے جواب دیا- سیکیورٹی فورس کے پانچ سپوتوں کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمن ترقی کے ہر اُس منصوبے کا مخالف ہے جو عوام کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے۔پاکستان کے جری جوانوں کی قربانیاں انشااللہ ترقی کے سفر کو جاری رکھنے میں کام آئیں گی اور عوام دشمن قوتیں ناکام ہوں گی

دوسری جانب محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا اور ڈسٹرکٹ پولیس صوابی کا عملہ مصدقہ اطلاع پر ایک انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں مصروف تھے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار فتنہ الخوارج کے چار دہشتگردوں نے پولیس پارٹی پر بہ ارادہ قتل فائرنگ شروع کی۔ سی ٹی ڈی آپریشن ٹیم نے حق حفاظت خود اختیاری میں جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار دو دہشت گرد موقع پر ہلاک ہوئے جبکہ دو دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موقع سے فرار ہوئے۔

سی ٹی ڈی مردان ریجن اور ڈسٹرکٹ پولیس صوابی انٹیلیجنس بیسڈ اپریشن کے سلسلے میں اجمیر شاہ پہاڑ شادو ڈھیرے کے علاقے میں موجود تھے کہ اسی اثنا دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار دہشت گرد جائے وقوعہ بالا پہنچے اور پولیس پارٹی پر بہ ارادہ قتل حملہ آور ہوئے۔ دہشتگردوں کا نشانہ سی ٹی ڈی کی خصوصی ٹیم تھی جس نے فوری ردعمل دیتے ہوئے جوابی فائرنگ شروع کی۔ پولیس اور دہشتگردوں کے مابین فائرنگ کا سلسلہ قریب 35 منٹ جاری رہا جسکے نتیجے میں کالعدم تنظیم (فتنہ الخوارج) سے تعلق رکھنے والے دو دہشتگرد موقع پر ہلاک پائے گئے جبکہ دو دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے جن کی تلاش کیلئے علاقے میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کے مرحلے پر معلوم ہوا کہ اِنکا تعلق ٹی ٹی پی طیب اکبر گروپ سے ہے اور وہ پولیس پر حملوں سمیت دہشتگردی کے دیگر واقعات میں انتہائی مطلوب تھے۔

ہلاک دہشتگرد نعمان عرف مانے ولد مکین شاہ ساکن صوابی،یہ دہشتگرد کانسٹیبل جمال الدین اور ڈرائیور کانسٹیبل زاہد کو شہید کرنے سمیت قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری اور دہشتگردی کے دیگر مقدمات میں مطلوب تھا۔ ہلاک دہشت گرد عبد الباسط ولد تلاوت شاہ ساکن صوابی ،فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والا یہ دہشتگرد متعدد دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث تھا جس میں علت 71 بجرم 302,353,7Ata اور علت نمبر 57 بکرم 324, 353,7ATA و دیگر میں تھانہ سی ٹی ڈی مردان کو مطلوب تھا۔ہلاک دہشتگردوں کے قبضے سے ایک عدد کلاشنکوف، ایک ضرب پستول چھ میگزین، 23 راؤنڈز، دو ہینڈ گرینیڈ، دو موبائل فونز اور کالعدم ٹی ٹی پی کے دو کارڈز برآمد ہوئے ہیں۔فرار ہونے والے دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے پولیس اور سی ٹی ڈی کی اضافی نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔

Shares: