پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح کا تکنیکی وفد کابل پہنچ گیا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق یہ دورہ حالیہ پاک افغان کشیدگی سے قبل طے شدہ تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد میں وزارتِ داخلہ کے حکام اور ٹیکنیکل ٹیم شامل ہے، تاہم افغان طالبان حکام سے ملاقاتوں کا کوئی شیڈول طے نہیں کیا گیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق وفد کا یہ دورہ طورخم سرحدی جھڑپوں، عبوری جنگ بندی یا مذاکراتی عمل سے متعلق نہیں ہے۔وفد کا زیادہ وقت کابل میں پاکستانی سفارتخانے میں گزرے گا، جہاں وہ ویزا نظام میں اصلاحات اور تکنیکی امور کا جائزہ لے گا.

دوسری جانب افغانستان کے ساتھ کشیدہ صورتحال کے باعث طورخم اور چمن سرحدی گزرگاہیں گزشتہ 10 روز سے تمام تجارتی سرگرمیوں کے لیے بند ہیں، تاہم طورخم بارڈر آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں کھلنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے طورخم بارڈر آج دسویں روز بھی بند ہے، مگر توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ دو روز میں تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمدورفت بحال کر دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق، پاک افغان امن معاہدے کے بعد بارڈر کھولنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے اور امپورٹ، ایکسپورٹ اسکینرز نصب کر دیے گئے ہیں۔سرحدی بندش کے باعث دونوں اطراف مال بردار گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں، جبکہ تاجروں اور مزدوروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

معمر قذافی فنڈنگ کیس ،فرانس کے سابق صدر جیل منتقل

پیوٹن کی پرواز روکی جاسکتی ہے، پولینڈ کی روس کو وارننگ

تحریک تحفظ آئین پاکستان” کی رجسٹریشن، درخواست دینے والی جماعتیں مکر گئیں

Shares: