اسرائیل نے امن معاہدے کی آڑ میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل تیز کر دی ہے، مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے سے متعلق بل کے پہلے مرحلے کی منظوری اسرائیلی پارلیمنٹ نے دے دی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق یروشلم میں بدھ کے روز ہونے والے اجلاس میں کنیسٹ نے چار مراحل پر مشتمل بل کے ابتدائی مرحلے کو 24 کے مقابلے میں 25 ووٹوں سے منظور کر لیا۔رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو کی جماعت نے اس بل کی حمایت نہیں کی، تاہم منظوری کے بعد اسرائیلی قانون کو مقبوضہ مغربی کنارے پر نافذ کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے، جو دراصل اس علاقے کو باضابطہ طور پر اسرائیل میں ضم کرنے کے مترادف ہے۔

فلسطینی عوام اس علاقے کو اپنی آئندہ آزاد ریاست کا حصہ سمجھتے ہیں۔یہ منظوری اس بل کے چار مراحل میں سے پہلا مرحلہ ہے، جس کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھی اسرائیل کے دورے پر موجود تھے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ اسرائیل کو مقبوضہ مغربی کنارے کے الحاق کی اجازت نہیں دیں گے

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا

پاک افغان جنگ بندی مذاکرات 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوں گے

سعودی عرب میں گھریلو ملازمین سے فیس وصولی پر پابندی، 20 ہزار ریال جرمانہ

Shares: