لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو نیب آفس حملے کے مقدمے سے باعزت بری کردیا۔ عدالت نے یہ فیصلہ جمعے کے روز محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے جاری کیا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق، پراسیکیوشن کی جانب سے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست منظور کر لی گئی۔ عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ کے پاس مریم نواز یا دیگر ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود نہیں تھے جن سے نیب آفس پر حملے یا پتھراؤ میں ملوث ہونے کا ثبوت مل سکے۔پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی تحقیقات کی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔ رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ واقعے کے وقت ہجوم میں شامل افراد کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی تھی، اور کسی قسم کے شواہد یا ویڈیو ریکارڈنگ سے مریم نواز کی شمولیت ثابت نہیں ہوئی۔

یاد رہے کہ سال 2020 میں تھانہ چوہنگ، لاہور میں یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں پر نیب آفس لاہور پر پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور اشتعال انگیزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مریم نواز نیب آفس میں اپنی پیشی کے لیے پہنچی تھیں، جہاں لیگی کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔عدالتی فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنان نے مریم نواز کی بریت کو "حق کی فتح” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات کا انجام بالآخر انصاف کی صورت میں سامنے آیا۔ذرائع کے مطابق، عدالت کے فیصلے کے بعد مریم نواز نے کہا کہ ،جھوٹ اور انتقام کی سیاست ہمیشہ ناکام ہوگی، سچ کو چھپایا نہیں جا سکتا

Shares: