گوادر: بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے قریب سمندر میں چار بروڈز وہیلز (Bryde’s Whales) کو ایک ساتھ تیرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جو پاکستان کے ساحلی پانیوں میں ایک نایاب منظر سمجھا جاتا ہے۔
ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر پاکستان کے مطابق یہ وہیلز جمعہ کی صبح تقریباً 9 بجے ماہی گیروں کو سمندر میں نظر آئیں، جنہوں نے فوری طور پر ان کی ویڈیو بنا کر ماحولیاتی ماہرین کو بھیجی۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ترجمان نے بتایا کہ بروڈز وہیل عام طور پر گرم اور معتدل سمندروں میں پائی جاتی ہیں اور یہ مچھلیوں کے بڑے جھنڈ کے قریب تیرتی ہیں تاکہ اپنی خوراک حاصل کرسکیں۔ ان کا پاکستان کے پانیوں میں دکھائی دینا اس بات کی علامت ہے کہ ساحلی ماحولیاتی نظام اب بھی متوازن حالت میں موجود ہے۔
پاکستان میں اس وہیل کی موجودگی کوئی نئی بات نہیں، تاہم یہ ایک نایاب واقعہ ضرور ہے۔ اس سے قبل نومبر 2023 میں بلوچستان کے ساحلی علاقے جیوانی کے قریب ایک بروڈز وہیل کے پھنسنے کا واقعہ رپورٹ کیا گیا تھا۔ اس وقت مقامی ماہی گیروں اور ماحولیاتی کارکنوں نے کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد اسے دوبارہ سمندر میں چھوڑا تھا۔ماہرینِ سمندری حیات کے مطابق، بروڈز وہیل عام طور پر 12 سے 16 میٹر لمبی اور 40 ٹن تک وزنی ہوتی ہے۔ یہ وہیلز تیز تیرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور زیادہ تر سرڈین، مچھلیوں اور چھوٹی جھینگا نما مخلوقات کو کھاتی ہیں۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے کہا ہے کہ ماہی گیروں کو ایسے مناظر کی ویڈیو بنانے اور رپورٹ کرنے پر سراہا گیا ہے تاکہ پاکستان کے ساحلی پانیوں میں پائے جانے والے سمندری جانداروں کا ریکارڈ برقرار رکھا جا سکے۔ماہرین نے عوام اور ماہی گیروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے نایاب سمندری جانداروں کو نقصان نہ پہنچائیں اور اگر کسی وہیل یا ڈولفن کے پھنسنے کا واقعہ پیش آئے تو فوری طور پر مقامی حکام یا ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان سے رابطہ کریں۔








