ہریانہ کے ضلع فریدآباد میں 19 سالہ نوجوان نے مبینہ طور پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائی گئی اپنی تین بہنوں کی فحش تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے بلیک میل کیے جانے پر خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق متوفی نوجوان راہول بھارتی، ڈی اے وی کالج فریدآباد کا دوسرا سال کا طالبعلم تھا۔ اس کے والد منوج بھارتی نے بتایا کہ تقریباً دو ہفتوں سے راہول شدید ذہنی دباؤ میں تھا۔ کسی نامعلوم شخص نے اس کا موبائل فون ہیک کر کے اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے اس کی اور اس کی بہنوں کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز تیار کرلیں اور پھر بھاری رقم کا مطالبہ شروع کردیا۔منوج بھارتی کے مطابق، ان کے بیٹے نے پچھلے کئی دنوں سے کھانا پینا چھوڑ دیا تھا اور زیادہ تر وقت خاموشی سے اپنے کمرے میں بند رہتا تھا۔ پولیس تحقیقات میں راہول اور ایک شخص "ساحل” کے درمیان چیٹ سامنے آئی ہے، جس میں ساحل نے اسے نازیبا ویڈیوز بھیج کر 20 ہزار روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ واٹس ایپ چیٹ کے اسکرین شاٹس میں متعدد آڈیو اور ویڈیو کالز بھی شامل ہیں، جن میں ساحل نے راہول کو لوکیشن بھیج کر کہا تھا، "آجا میرے پاس”۔
پولیس کے مطابق، آخری گفتگو میں ساحل نے راہول کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے رقم ادا نہ کی تو وہ تمام تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کردے گا۔ اس نے مبینہ طور پر راہول کو خودکشی پر بھی اکسانے کی کوشش کی اور زہریلے مادے کے استعمال کی تفصیل تک بتائی۔شدید ذہنی دباؤ کے باعث راہول نے ہفتے کی شام تقریباً 7 بجے کچھ زہریلی گولیاں کھالیں۔ جب اس کی حالت بگڑنے لگی تو اہلخانہ نے فوراً اسے اسپتال منتقل کیا، تاہم وہ دورانِ علاج دم توڑ گیا۔
راہول کے والد کا کہنا ہے کہ:”کسی نے میرے بیٹے کے فون پر میری بیٹیوں کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بھیجی تھیں اور انہیں وائرل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اسی ذہنی اذیت کے باعث راہول نے زہر کھا لیا۔ وہ مسلسل ہراسانی کا شکار تھا۔”اہلخانہ کے مطابق، اس واقعے میں ایک اور شخص نیرج بھارتی بھی ملوث ہوسکتا ہے، جو راہول سے خودکشی سے کچھ گھنٹے قبل رابطے میں تھا۔ راہول کی والدہ مینا دیوی نے الزام عائد کیا کہ نیرج، جو اس کا دیور ہے، اس واقعے میں ملوث ہے۔ ان کے مطابق نیرج نے ایک لڑکی کے ساتھ مل کر یہ منصوبہ تیار کیا، کیونکہ چھ ماہ قبل ان دونوں کے درمیان گھریلو جھگڑا ہوا تھا۔اہلخانہ کی درخواست پر پولیس نے دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
تحقیقاتی افسر سب انسپکٹر سنیل کمار کے مطابق:”راہول نے زہر کھایا تھا اور اسے نجی اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں وہ دورانِ علاج فوت ہوگیا۔ معاملے کی تحقیقات راہول کے والد کی شکایت پر جاری ہیں۔ اس کا موبائل فون ضبط کرلیا گیا ہے، اور شواہد کی روشنی میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”پرانے تھانے کے انچارج وشنو کمار نے واقعے کو "سائبر کرائم اور مصنوعی ذہانت کے غلط استعمال کی سنگین مثال” قرار دیا ہے۔








