کراچی: بینک مکرمہ لمیٹڈ (BML) نے رواں سال کے پہلے 9 ماہ (اختتام 30 ستمبر 2025) کے دوران ٹیکس سے قبل 1.75 ارب روپے منافع کما کر اپنی شاندار مالیاتی بحالی کا تسلسل برقرار رکھا ہے، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں بینک کو 5.05 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔ یہ ایک غیر معمولی بہتری ہے جو 6.80 ارب روپے کے ٹرن اراونڈ کو ظاہر کرتی ہے۔

یہ کامیابی بینک کی مالیاتی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ جون 2025 میں ختم ہونے والے چھ ماہ کے دوران بینک نے 1.44 ارب روپے کا منافع ظاہر کیا تھا — جو تقریباً ایک دہائی بعد بینک کا پہلا مثبت مالی نتیجہ تھا۔رواں 9 ماہ کے دوران ٹیکس کے بعد منافع 0.861 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 3.18 ارب روپے کا خسارہ درج کیا گیا تھا۔

بینک کی مجموعی آمدنی میں 2.18 ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ نان فنڈ انکم (غیر سودی آمدنی) میں 8 فیصد اضافہ ہو کر 2.95 ارب روپے تک جا پہنچی۔ یہ بہتری سمجھدار سرمایہ کاری، ڈپازٹ مینجمنٹ میں نظم و ضبط اور سرمایہ جاتی منافع میں اضافے کی مرہونِ منت رہی۔30 ستمبر 2025 تک بینک کے ڈپازٹس 165.58 ارب روپے رہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.92 فیصد یا 3.11 ارب روپے کا اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ اوسط بنیاد پر ڈپازٹ پورٹ فولیو میں 7.28 فیصد (11.51 ارب روپے) اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو مستحکم فنڈنگ اور بیلنس شیٹ کی مضبوطی پر بینک کی توجہ کو ظاہر کرتا ہے۔بینک نے سخت مسابقتی مالیاتی مارکیٹ کے باوجود CASA مکس (کرنٹ اور سیونگ اکاؤنٹس کا تناسب) میں بہتری لاتے ہوئے 94.58 فیصد تک بڑھایا، جو گزشتہ سال 89.59 فیصد تھا۔ نتیجتاً اوسط ڈپازٹ لاگت 7.20 فیصد رہی، جو بینک کی مالی کارکردگی کا مظہر ہے۔

بینک مکرمہ نے اخراجات پر سخت کنٹرول برقرار رکھتے ہوئے آپریٹنگ اخراجات میں اضافہ صرف 7.2 فیصد تک محدود رکھا۔کل نان مارک اپ اخراجات 6.39 ارب روپے رہے جو گزشتہ سال کے 5.96 ارب روپے سے معمولی زیادہ ہیں۔ریکوری کے میدان میں بھی بینک نے غیر معمولی کارکردگی دکھائی۔ گزشتہ تین سالوں کی مضبوط کارکردگی کو برقرار رکھتے ہوئے 2025 میں 5.99 ارب روپے کی نیٹ پروویژن ریورسل حاصل کی گئی، جو گزشتہ سال کے 0.97 ارب روپے کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ ہے۔اسی بنیاد پر بینک کے نان پرفارمنگ لونز (NPLs) دسمبر 2024 کے 34.19 ارب روپے سے گھٹ کر ستمبر 2025 میں 28.88 ارب روپے تک آگئے — جو بینکنگ انڈسٹری میں سب سے بڑی ریکوریز میں شمار ہوتی ہے۔نتیجتاً گراس NPL ریشو 69.95 فیصد سے کم ہو کر 63.57 فیصد رہ گیا جبکہ کوریج ریشو 95.49 فیصد پر مستحکم رہی۔

بینک مکرمہ لمیٹڈ اب پوری کیپٹل کمپلائنس کے قریب ہے۔ اس کامیابی میں اسپانسر شیئر ہولڈرز کا بھرپور کردار شامل ہے، جنہوں نے نہ صرف مالی معاونت کی بلکہ اپنی کمپنی "گلوبل ہیلی” (Global Haly) کو 26 ارب روپے مالیت کے ساتھ بینک میں ضم کرنے کی تجویز دی ہے۔مزید برآں، 5 ارب روپے ایڈوانس شیئر کیپٹل انویسٹمنٹ کو ایکوئٹی شیئرز میں تبدیل کر کے MCR کمپلائنس یقینی بنائی جا رہی ہے۔بینک نے اپنی جائیداد Cullinan Tower کو 12 ارب روپے میں فروخت کیا، جس میں سے 1 ارب روپے کی ابتدائی رقم وصول ہو چکی ہے — اس سے بینک کی ایکویٹی مزید مضبوط ہوگی۔اسی طرح ایک بڑے کاروباری گروپ سے وابستہ نان پرفارمنگ لونز کے تصفیے کے حتمی مراحل جاری ہیں، جس سے بینک کی مالی پوزیشن مزید مستحکم ہونے کی توقع ہے۔

بینک مکرمہ لمیٹڈ انتظامیہ کے مطابق ادارہ نامیاتی ترقی (organic growth)، عملی نظم و ضبط اور اسٹریٹجک پالیسیوں پر عمل پیرا رہتے ہوئے سال 2025 کا اختتام ریکارڈ مالی نتائج کے ساتھ کرنے کی پوزیشن میں ہے۔یہ کارکردگی نہ صرف بینک کے مالی استحکام کی بحالی کو ظاہر کرتی ہے بلکہ یہ موثر حکمرانی، واضح وژن، اور اسپانسرز و بورڈ آف ڈائریکٹرز کے غیر متزلزل عزم کا عملی ثبوت بھی ہے۔بینک مکرمہ لمیٹڈ اب ایک بار پھر پاکستان کے بینکاری شعبے میں ایک مستحکم، منافع بخش اور قابلِ اعتماد ادارہ بن کر ابھر رہا ہے۔

Shares: