ننکانہ صاحب(نامہ نگار احسان اللہ ایاز کی رپورٹ)بابا گورونانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی تقریبات کے سلسلے میں پاکستان اور بھارت دونوں جانب تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی نے 2100 بھارتی سکھ یاتریوں کو 4 سے 13 نومبر تک کے ویزے جاری کر دیے ہیں۔ یہ یاتری 4 نومبر کو واہگہ بارڈر سے پاکستان داخل ہوں گے اور 5 نومبر کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں مرکزی تقریب کا حصہ بنیں گے۔
ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب نے گوردوارہ جنم استھان میں فرضی مشقوں (موک ایکسرسائز) کے ذریعے تمام اداروں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ نے مشق کا معائنہ کیا اور ریسکیو 1122، پولیس، پیرا فورس سمیت دیگر محکموں کی کارکردگی کو سراہا۔ تمام ادارے کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل الرٹ ہیں۔
دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کی آمد جاری ہے، جن کی رہائش، ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے مطابق بھارت کے علاوہ کینیڈا، برطانیہ، امریکا اور آسٹریلیا سے بھی سیکڑوں یاتری شرکت کریں گے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام محکمے باہمی رابطے میں ہیں اور یاتریوں کی خدمت کو اعزاز سمجھا جا رہا ہے۔ مرکزی تقریب کے موقع پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے 5000 سے زائد اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔









