گھوٹکی(باغی ٹی وی، نامہ نگار مشتاق علی لغاری)گھوٹکی میونسپل کمیٹی کے ملازمین کی جانب سے چھ سال سے سیاسی بنیادوں پر بند تنخواہوں کی بحالی کے لیے پپل چوک پر جاری احتجاجی کیمپ 23ویں دن میں داخل ہو گیا ہے۔ اس دوران گھوٹکی بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہنواز وسیر اپنی ٹیم کے ہمراہ احتجاجی کیمپ پر پہنچ گئے اور ملازمین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہر فورم پر ساتھ دینے کا اعلان کیا۔

بشیر کلوڑ، مختیار ٹگڑ، احمد کلادی، برکت کوری، سہراب کلوڑ، اورنگزیب چنا، امداد مہر، ہدایت اللہ ابڑو، وحید مراد چنا، کفایت اللہ گھوٹو، ایاز گل چنا، ندیم دھانڈو اور دیگر ملازمین کی قیادت میں یہ احتجاج گزشتہ 23 دن سے جاری ہے۔

وکیل شاہنواز وسیر نے دھرنے میں پہنچ کر ملازمین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور سندھ حکومت، اعلیٰ افسران، گھوٹکی چیئرمین اور سی ایم او گھوٹکی کو تنخواہیں بحال کرنے کے لیے 8 دن کا الٹی میٹم دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر تنخواہیں فوری طور پر جاری نہ کی گئیں تو ملازمین کے ساتھ مل کر قانونی تحریک بھی شروع کی جائے گی۔

شاہنواز وسیر کی آمد پر احتجاجی کیمپ میں موجود ملازمین نے وکلا برادری کا شاندار استقبال کیا اور ہر جانب سے پھولوں کی بارش کی گئی۔ ملازمین سے ملاقات کے دوران شاہنواز وسیر میڈیا کے سامنے آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ایک دن گزارنا کتنا مشکل ہے جبکہ ان ملازمین کی چھ سال سے جبراً تنخواہیں بند ہیں، جو براہِ راست ان کا معاشی قتل ہے۔ ان کے بچوں کی تعلیم تباہ ہو گئی اور سینکڑوں خاندانوں کا مستقبل برباد ہو گیا، جو ان لوگوں کا کام ہے جن کا نعرہ "روٹی، کپڑا اور مکان” ہے۔

احتجاجی کیمپ میں سیاسی و سماجی رہنماؤں رئوف پارس دائو، احسان کلادی، فدا حسین ملک اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے ہر فورم پر ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے جبراً بند کی گئی تنخواہوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔

Shares: