بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے ایران کی چابہار بندرگاہ کے آپریشن کے لیے نئی دہلی کو چھ ماہ کی پابندیوں سے استثنیٰ دے دیا ہے، جس سے افغانستان اور وسطی ایشیا کے ساتھ تجارت میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارت نے گزشتہ سال ایران کے ساتھ چابہار بندرگاہ کی ترقی اور آپریشن کے لیے دس سالہ معاہدہ کیا تھا۔ رواں ماہ نئی دہلی نے طالبان حکومت کے زیر انتظام افغانستان کے ساتھ روابط بڑھانے کے لیے کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا ہے۔چاہ بہار بندرگاہ ایران کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع ہے اور اس منصوبے کا مقصد افغانستان کو ریل لنک کے ذریعے جوڑنا اور کراچی بندرگاہ پر انحصار کم کرنا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت کو چھ ماہ کی رعایت دی گئی ہے اور امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں، جسے دونوں ممالک کے تعلقات میں نرمی کی علامت سمجھا جا رہا ہے
دہشتگرد کارروائیوں سے روکنے کے لیے تحریری معاہدہ ضروری ہے،رانا ثنااللہ
2027 کے ای اسپورٹس اولمپکس کی میزبانی سعودی عرب سے واپس
سرحدی کشیدگی، پاکستان اور افغان طالبان کے مذاکرات دوبارہ شروع








