ماحولیاتی تجزیہ کاروں اور سوشل میڈیا صارفین نے محکمہ تحفظ ماحول و موسمیاتی تبدیلی پنجاب (ای پی سی سی ڈی) پر الزام عائد کیا ہے کہ لاہور میں فضائی معیار جانچنے والے اسٹیشنوں کو زیادہ آلودگی والے اوقات میں جان بوجھ کر بند کیا جا رہا ہے اور ڈیٹا میں مبینہ طور پر چھیڑچھاڑ کی جا رہی ہے۔

یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ماحولیاتی تجزیہ کار داور حمید بٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دعویٰ کیا کہ ای پی سی سی ڈی نے لاہور کے کئی مانیٹرنگ اسٹیشن بند کر دیے ہیں، جن میں زیادہ آلودہ شمالی اور مشرقی علاقے شامل ہیں۔انہوں نے سرکاری ویب سائٹ aqipunjab.com کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے، جن کے مطابق متعدد اسٹیشنوں کا ڈیٹا کئی گھنٹوں سے اپڈیٹ نہیں ہوا تھا۔

ایک اور صارف حسن آفتاب نے الزام لگایا کہ حکومت پنجاب کی نئی حکمت عملی یہ ہے کہ جب آلودگی کی سطح بڑھ جائے تو مانیٹر بند کر دیے جائیں، تاکہ اوسط آلودگی کم دکھائی دے۔ ان کے مطابق لاہور میں 10 میں سے 8 مانیٹرز رات 10 بجے کے بعد بند ہو جاتے ہیں.

بابا گورو نانک یونیورسٹی میں بریسٹ کینسر آگاہی سیمینار اور واک کا انعقاد

Shares: