اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ دنیا میں صحافیوں کے لیے کسی بھی تنازعے کے دوران سب سے خطرناک جگہ ثابت ہوئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں انہوں نے ’’صحافیوں کے خلاف جرائم پر استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر کہا کہ دنیا بھر میں صحافی سچ کی تلاش میں بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں جن میں زبانی بدسلوکی، قانونی دھمکیاں، جسمانی حملے، قید اور تشدد شامل ہیں، جب کہ بعض اپنی جان بھی گنوا بیٹھتے ہیں۔انتونیو گوتریس نے کہا کہ اس دن ہم انصاف کا مطالبہ دہراتے ہیں، کیونکہ دنیا بھر میں تقریباً دس میں سے نو صحافیوں کے قتل کے واقعات تاحال حل طلب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ استثنیٰ نہ صرف متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ یہ اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ، مزید تشدد کی دعوت اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ہر کیس کی مکمل تحقیقات کریں، مجرموں کو عدالت میں لائیں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ صحافی آزادی سے اپنا کام انجام دے سکیں۔

انہوں نے خواتین صحافیوں کے خلاف آن لائن بدسلوکی میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ اکثر بغیر سزا کے رہ جاتا ہے اور کئی بار حقیقی نقصان کا باعث بنتا ہے۔انتونیو گوتریس نے زور دیا کہ ڈیجیٹل دنیا کو اُن صحافیوں کے لیے محفوظ بنایا جائے جو خبر اکٹھی کرتے اور رپورٹنگ کرتے ہیں

پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی سازشیں، مگر یہ مضبوط درخت بن چکا ہے: وزیراعظم

پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے ایف آئی اے افسر جاں بحق

Shares: