ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اس وقت تک کوئی تعاون ممکن نہیں جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت، مشرقِ وسطیٰ میں مداخلت اور خطے میں اپنے فوجی اڈے قائم رکھے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ان کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار ایران سے تعاون کی بات کرتے ہیں، لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب وہ صیہونی حکومت کی پشت پناہی اور علاقائی مداخلت ختم کریں۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ اکتوبر میں کہا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے تیار ہے، جب تہران اس پر آمادہ ہوگا۔
دونوں ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں، تاہم یورینیم افزودگی کے معاملے پر اختلافات برقرار ہیں۔ مغربی طاقتیں افزودگی ختم کرنا چاہتی ہیں جبکہ تہران اسے اپنے حق کے طور پر برقرار رکھنے کے مؤقف پر قائم ہے
صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس کل شام 5 بجے طلب کر لیا
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات، دو نوجوان قتل
امریکا کا جوہری دھماکوں کے تجربات کا کوئی منصوبہ نہیں، وزیرِ توانائی








