خاتون اول ،پیپلز پارٹی کی رہنما، رکن قومی اسمبلی ،بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے دوحہ میں منعقدہ دوسری عالمی سماجی ترقی کانفرنس کے موقع پر قطر کے امیر کی والدہ اور قطر فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن، محترمہ شیخہ موزہ بنت ناصر سے ملاقات کی۔
یہ ملاقات نہایت خوشگوار اور گرم جوشی بھرے ماحول میں ہوئی، جس میں دونوں شخصیات نے تعلیم، صحت، جدت اور خواتین کے بااختیار ہونے کے حوالے سے باہمی تعاون کے امکانات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے شیخہ موزہ کی تعلیم کے فروغ اور انسانی ترقی میں مثالی قیادت کو سراہا، خاص طور پر قطر فاؤنڈیشن اور ایجوکیشن ابوو آل پروگرام کے ذریعے عالمی سطح پر تعلیمی مواقع بڑھانے کے لیے ان کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
آصفہ زرداری نے اس موقع پر پاکستان میں ایجوکیشن ابوو آل کی شراکت سے چلنے والے منصوبوں کی تعریف کی، جن کے تحت 13 لاکھ سے زائد اسکول سے باہر بچوں کو تعلیم فراہم کی گئی۔ انہوں نے پاکستان یوتھ لیڈرشپ انیشی ایٹو ے آغاز کا خیرمقدم کیا، جو نوجوان پاکستانیوں کو تعلیمی اور کاروباری صلاحیتوں سے آراستہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے شیخہ موزہ کو اپنے جاری منصوبوں سے بھی آگاہ کیا جن کا مقصد خواتین کو فنی و تکنیکی تربیت دے کر انہیں مالی طور پر خود مختار بنانا ہے۔انہوں نے پاکستانی جامعات اور قطر فاؤنڈیشن کے اداروں کے درمیان اساتذہ کی تربیت اور تحقیقی منصوبوں میں تعاون بڑھانے کی تجویز دی، جسے شیخہ موزہ نے سراہا اور قطر فاؤنڈیشن کی جانب سے باہمی دلچسپی کے منصوبوں پر تعاون کی مکمل آمادگی کا اظہار کیا۔
شیخہ موزہ بنت ناصر نے بتایا کہ قطر فاؤنڈیشن کے تعلیمی اداروں میں اس وقت پاکستانی طلبہ چوتھی بڑی بین الاقوامی کمیونٹی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کے وفد نے بی بی آصفہ کو پاکستانی طلبہ کے انوکھے اور تخلیقی منصوبوں سے بھی آگاہ کیا، جو ان کی علمی و تحقیقی صلاحیتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے شیخہ موزہ کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت پر ان کے مضبوط مؤقف کو سراہا، اور قطر کی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششوں کو قابلِ تعریف قرار دیا۔ اس موقع پر شیخہ موزہ نے عالمی سطح پر دوہرے معیار کی نشاندہی کرتے ہوئے فلسطین کے معاملے میں منصفانہ رویے کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں رہنماؤں نے تعلیم، خواتین کی خود مختاری اور سماجی شمولیت کے فروغ کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا اور اپنے اداروں کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔








