ریسکیو ذرائع نے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان سے بنوں جانے والی ایک ریسکیو ایمبولینس کو راستے میں ایک فیول اسٹیشن پر روک کر خوارج کے مسلح افراد نے اپنے قبضے میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق ایمبولینس میں سوار خاتون مریضہ کو گاڑی سے اتار کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اغوا شدہ ایمبولینس کو کسی تخریبی کارروائی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔عارضی طبی عملے اور زخمی مریضوں پر حملہ اور طبی گاڑیاں روک کر اغوا کرنا انسانی دشمنی اور جنگی اخلاق کے خلاف ہے، اور اس عمل کو ریسکیو ذرائع نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس قسم کی حرکت پشتون روایاتِ میزبانی اور عزت کے خلاف ہے ، جنگ یا تصادم میں بھی زخمیوں اور طبی عملے اور ایمبولینس کی حفاظت لازمی سمجھی جاتی ہے
وفاقی کابینہ سے 27ویں آئینی ترمیم کل منظور ہونے کا امکان، اجلاس طلب
66 ویں سارک لٹریچر فیسٹیول کا 9 نومبر سے دہلی میں آغاز،پاکستان کو دعوت نہ ملی








