لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اب لاہور میں دھواں چھوڑنے والی کوئی گاڑی نظر نہیں آنی چاہیے، شہر میں بینرز لگادیں کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بند کر دی جائیں گی، محکمہ ماحولیات کے افسروں کو آج کل سڑکوں پر نظر آنا چاہیے، جو بھی آلودگی پھیلائے اس کیخلاف کارروائی کریں۔لاہور ہائیکورٹ نے درخت کاٹنے کے معاملے پر تشویش اور ڈائریکٹر ماحولیات کے پیش نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا، اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیس کی سماعت میں جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ اگر عدالتی احکامات پر عمل کیا جاتا تو لاہور کی صورتحال مختلف ہوتی، پنجاب میں آلودگی کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت انتظامات کریں، لاری اڈوں پر محکمہ ماحولیات کے افسر کے ساتھ پولیس اہلکار بھی تعینات کریں۔

عدالت نے پرانے ٹائروں کو پراسس کرنے والے پلانٹس کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا، عدالتی معاون کو موقع پر جا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ ڈی جی پی ایچ اے عدالتی حکم پر عمل درآمد یقینی بنائیں اور آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کریں،عدالت نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی تدارک کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔

Shares: